• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 161204

    عنوان: زکات صدقات وغیرہ ایک ساتھ ملاکر مدرسے کی عمارت بنانا؟

    سوال: ہمارا قصبہ، شہر بریلی کے قریب ہے اور ہم یہاں مختلف قسم کے فرقہ باطلہ جیسے بریلوی اور غیر مقلد وغیرہ سے گھرے ہوئے علاقے میں ایک چھوٹا سا مدرسہ چلا رہے ہیں۔ مدرسہ کے بیت المال میں فنڈ کی کمی ہونے کی وجہ سے عمارت تعمیر نہیں کروا پا رہے ہیں جس کی وجہ سے طلبہ کو پریشانی ہو رہی ہے ، عمارت تعمیر کرانا بیحد ضروری ہے ۔ کیا ہم زکاة ، صدقات و امداد کی مد ایک ساتھ ملا کر عمارت کی تعمیر میں استعمال کر سکتے ؟

    جواب نمبر: 161204

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:975-897/M=9/1439

    زکاة وصدقات واجبہ کی رقم براہ راست مدرسہ کی تعمیر میں لگانا جائز نہیں ہے، امداد وعطیہ اور نفلی صدقات کی رقم لگاسکتے ہیں مذکورہ صورت حال میں تھوڑا صبر سے کام لیں، محنت ودعا کرتے رہیں اور جائز طریقے پر کام کرنے کی فکر رکھیں، اللہ نے چاہا تو بہت جلد نظم ہوجائے گا اور پریشانی دور ہوجائے گی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند