• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 160267

    عنوان: مسجد طریق كی تعریف

    سوال: راستے کی مسجد کسے کہا جائے گا؟ اس کی کیا کیا شرائط ہیں ؟مفصل اور مدلل بیان فرمائیں مع امثلة و ترجمہ۔

    جواب نمبر: 160267

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:920-781/L=7/1439

    مسجد طریق(راستے کی مسجد) اس کو کہتے ہیں جس میں نہ تو جماعت کا وقت مقررہو اور نہ ہی امام ومقتدی متعین ہوں ؛بلکہ جو لوگ بھی آتے ہوں اپنی جماعت كركےچلے جاتے ہوں، ایسی مسجد میں جماعتِ ثانیہ درست ہے۔ولو کرر أہلہ بدونہما أو کان مسجد طریق جاز إجماعاً کما في مسجد لیس لہ إمام ولا مؤذن ویصلي الناس فیہ فوجًا فوجًا بجماعة الأفضل أن یصلی فیہ کل فریق بأذان وإقامة علی حدة … وأما مسجد الشارع فالناس فیہ سواء لا اختصاص لہ بفریق دون فریق، ومثلہ في البدائع وغیرہا۔ (شامي ۲/۲۸۸-۲۸۹ط:زکریا)

    بخلاف المساجد التي علی قوارع الطریق؛ لإنہا لیست لہا أہل معروفون، فأداء الجماعة فیہا مرة بعد أخری لا یؤدي إلی تقلیل الجماعات۔ (بدائع الصنائع ۱/۱۵۳کراچی)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند