• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 158793

    عنوان: مسجد کی زمین پر آمدنی کے لیے مستقل شادی ہال بنانا

    سوال: کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ ہمارے علاقہ میں اب تک ایسا کوئی جماعت خانہ نہیں تھا جہاں لوگ اپنی شادی بیاہ وغیرہ کی تقریبات کے لیے لوگوں کو کھانا کھلا سکیں، لیکن اب تک ہم مسجد کی ہی زمین پر یہ کام کرتے تھے اور اس کا کرایہ وصول کرتے تھے ،لیکن مسئلہ یہ ہے کہ اب اسی خالی زمین پر کچھ لوگ باقاعدہ جماعت خانہ تعمیر کر رہے ہیں کیا یہ درست ہے ؟ جبکہ یہ زمین تو مسجد کی ہے ۔ اگر ایک عرصہ کے بعد مسجد کو وسیع کرنے کی ضرورت پیش آئی تو پھر کیا ہوگا ؟ برائے کرم قرآن و حدیث کی روشنی میں مدلل جواب مرحمت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 158793

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:535-653/sd=7/1439

    آج کل شادی بیاہ میں جس طرح کی خلافِ شرع چیزیں ، مثلا: فوٹو گرافی ، ویڈیو وغیرہ کا جو شیوع ہو چکا ہے ، اس کے پیش نظر مسجد کی زمین پر آمدنی کے لیے مستقل شادی ہال بنانا جائز نہیں ہے ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند