• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 157852

    عنوان: زائد از ضرورت موقوفہ زمین پر مسجد اور دوكان بنانا

    سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین اس مسئلہ کے بارے میں، بندہ کو اس کے دادا مرحوم نے ایک قطعہ زمین برائے مدرسہ وقف کرکے دیاتھا،اور وقف نامے میں ایسی کوئی شرط نہیں لگائی تھی کہ اس پر مدرسے کے علاوہ دوسری تعمیر ممنوع ہے ،اب اس زمین پر مدرسے کے ساتھ ساتھ مسجد بناسکتے ہیں؟اور مدرسے کے ضروریات پوری کرنے کے لیے اس زمین پر دکانیں تعمیر کرسکتے ہیں؟

    جواب نمبر: 157852

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:527-478/H=4/1439

    مدرسہ میں اگر مسجد کی ضرورت ہے نیز زائد از ضرورت زمین ہے اورمدرسہ کے ذمہ داران ضرورت سمجھتے ہیں تو مذکورہ فی السوال زمین میں مسجد بنانا اور عارضی طور پر دوکانیں بناکر کرایہ ضروریاتِ مدرسہ پر صرف کرنا درست ہے کرایہ داروں سے البتہ یہ ضرور معاملہ کرلیں کہ مدرسہ کی ضرورت کے تحت دوکانیں کسی وقت ختم کی جائیں تو آپ لوگ کرایہ داری کا معاملہ ختم کرکے دوکانیں ناظم مدرسہ کے حوالہ کردیں تاکہ مدرسہ کے نظامِ تعلیم وتربیت میں کوئی دقت نقصان اور خلل واقع نہ ہو۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند