• عبادات >> اوقاف ، مساجد و مدارس

    سوال نمبر: 154094

    عنوان: مسجد کے تہہ خانہ کو چھوڑ کر گراؤنڈ فلور پر مستقل جماعت خانہ بنانا

    سوال: سوال: کیا کسی مسجد کے تہہ خانہ کو چھوڑ کر گراؤنڈ فلور پر مستقل جماعت خانہ بنانا جائز ہے ؟ جبکہ آٹھ دس سال تہہ خانہ میں مسلسل جماعت کے ساتھ نماز ہوتی رہی ہو یہ اس صورت میں ہے کہ مسجد کے سنگ بنیاد کے وقت کسی تہ خانہ کا وجود نہ تھا بلکہ مسجد زمینی سطح کے برابر تھی لیکن گلی کا بھراؤ ہوتے ہوتے مسجد کی زمین نے تہہ خانہ کی شکل اختیار کر لی اور اب دو سال سے تہہ خانہ کو چھوڑ کر اوپر کے حصہ میں ہی مستقل جماعت ہوتی ہے اور تہہ خانہ(سابقہ جماعت خانہ) بطور مکتب اور امام و مؤذن کی قیام گاہ کے استعمال ہوتا ہے جبکہ مستقل حجرہ موجود ہے کیا اس میں کسی نیت کا بھی دخل ہے کہ اگر بانیان مسجد نے بوقت بناء مسجد یہ نیت کی ہو کہ پہلے عارضی طار پر جب تک مسجد کا لینٹر نہیں پڑ جاتا اسی طرح زمینی سطح پر نماز ہوتی رہے اور لینٹر پڑنے کے بعد زمینی سطح کو تہہ خانہ بنا دیا جائے گا اور اوپر نماز ہوگی جو بھی حکم شرعی ہو واضح فرمائیں ۔جزاکم اللہ خیرا

    جواب نمبر: 154094

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1348-1274/sn=1/1439

    اگر تہہ خانے میں حبس ہوتا ہو یا گرمی زیادہ لگتی ہو یا کوئی اور پریشانی ہوتی ہو تو اس کے بہ جائے گراوٴنڈ فلور کو مستقل جماعت خانہ بنانے میں شرعاً کوئی حرج نہیں ہے، خواہ پہلے سے اس کی نیت ہو یا نہ ہو؛ لیکن چونکہ ایک مرتبہ جب کوئی جگہ مسجد بن جاتی ہے تو اس کے اوپر نیچے کی تمام منزلیں مسجد ہی شمار ہوتی ہیں، ان تمام کا احترام مثل مسجد (جماعت خانہ) کے ضروری ہے؛ لہٰذا صورت مسئولہ میں تہہ خانے کو امام وموٴذن کی قیام گام کے طور پر استعمال کرنا شرعاً جائز نہیں ہے، امام وموٴذن کی رہائش کا نظم مسجد شرعی کے خارج حصے میں کیا جانا ضروری ہے۔ وکرہ تحریما الوطء فوقہ، والبول والغائط؛ لأنہ مسجد إلی عنان السّماء․․․ وکذا إلی تحت الثری الخ (درمختار مع الشامي)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند