• عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم

    سوال نمبر: 6434

    عنوان:

    (۱) کیا احمد رضا کا ترجمہ کنز الایمان پڑھنا ٹھیک ہے؟ (۲) اس میں سورہ انفال کی غالباً آیت نمبر چوبیس: یا ایہا النبی کا ترجمہ: اے غیب کی خبریں بتانے والے، کیا ہے۔ (جب کہ غیب کی خبر صرف اللہ کے لیے ہے)۔ (۳)کیا اس آیت کا یہ ترجمہ کرنا گمراہی ہے؟ حضرت اشرف علی تھانوی رحمة اللہ علیہ کے نزدیک اور علمائے دیوبند کے نزدیک اس آیت کا کیا ترجمہ ہے؟ برائے کرم ہر جز کا جواب لازمی طور پر دیں۔

    سوال:

    (۱) کیا احمد رضا کا ترجمہ کنز الایمان پڑھنا ٹھیک ہے؟

    (۲) اس میں سورہ انفال کی غالباً آیت نمبر چوبیس: یا ایہا النبی کا ترجمہ: اے غیب کی خبریں بتانے والے، کیا ہے۔ (جب کہ غیب کی خبر صرف اللہ کے لیے ہے)۔

    (۳)کیا اس آیت کا یہ ترجمہ کرنا گمراہی ہے؟ حضرت اشرف علی تھانوی رحمة اللہ علیہ کے نزدیک اور علمائے دیوبند کے نزدیک اس آیت کا کیا ترجمہ ہے؟ برائے کرم ہر جز کا جواب لازمی طور پر دیں۔

    جواب نمبر: 6434

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 796=734/ ل

     

    (۱) احمد رضا خاں کے ترجمہ میں بہت سی ایسی چیزیں ہیں، جو جمہور اہل سنت والجماعت کے مسلک کے خلاف ہے، عامة المسلمین کا اس کو پڑھنا اعتقادی اور عملی گمراہی و غلطی کا موجب بن سکتا ہے۔

    (۲،۳) نبی کے معنی ہیں خبررساں، خبر پہنچانے والا، نبی چونکہ بذریعہ وحی غیب کی باتوں کو لوگوں تک پہنچاتا ہے اس لیے اس معنی کے لحاظ سے اگر نبی کا ترجمہ غیب کی خبریں بتانے والا کیا جائے تو اس میں کچھ مضائقہ نہیں لیکن اگر یٰٓاَیُّھَا النَّبِیُّ کا ترجمہ ?اے غیب کی خبریں بتانے والے? غلط عقیدہ، عقیدہٴ علم غیب (یعنی آپ کو جمیع ما کان ومایکون کا علم تھا) کی بنا پر کیا جائے جیسا کہ بریلوی حضرات کا عقیدہ ہے، تو یہ باطل ہے اور منجملہ عقائد شرکیہ میں سے ہے۔ حضرت مولانا اشرف علی تھانوی علیہ الرحمة اور دیگر علمائے دیوبند نے یٰٓاَیُّھَا النَّبِیُّ کا ترجمہ، اے نبی، اے پیغمبر سے کیا ہے جیسا کہ نبی کا لغوی معنی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند