عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم
سوال نمبر: 64248
جواب نمبر: 64248
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 582-582/M=7/1437 قراء توں کا اختلاف امر مُحدَث نہیں ہے، بلکہ حدیث سے ثابت ہے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: حضرت جبرئیل علیہ السلام نے مجھ کو ایک حرف پر قرآن پڑھایا، میں نے ان سے زیادتی کا سوال کیا، اور برابر کرتا رہا وہ بھی زیادتی کرتے رہے یہاں تک کہ سات طریقہ پر پڑھنے کی اجازت مل گئی، أن ابن عباس حدّثہ أن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قال أقرأني جبریل علی حرف فراجعتہ فلم أزل استزیدہ ویزیدني حتی انتہی إلی سبعة أحرف ․ (بخاری) ایک قراء ت کو دوسری پر ترجیح کی وجوہات مختلف ہوسکتی ہیں، اسباب ترجیح کی تفصیل فنّ قراء ت وتجوید کی کتابوں میں موجود ہے، قرّاء کرام سے اس بابت رجوع کرلیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند