عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم
سوال نمبر: 55794
جواب نمبر: 55794
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 121-121/Sn=12/1435-U امام بخاری رحمہ اللہ نے ابن عمر رضی اللہ عنہما کی جو روایت ”عبدالصمد“ کے حوالے سے نقل کی ہے اس میں ”فی الدبر“ کا لفظ ہے؛ لیکن چوں کہ لفظ ”الدبر“ مکروہ اور ناپسندیدہ تھا؛ اس لیے امام بخاری رحمہ اللہ نے بلاغت کا قاعدہ ”اکتفاء“ پر عمل کرتے ہوئے صرف لفظ ”فی“ کو ذکر کیا اور ”الدبر“ کو حذف کردیا، ”فتح الباری“ میں ہے: وأما روایة عبد الصمد فأخرجھا بن جریر في التفسیر عن أبي قلابة الرقاشي عن عبد الصمد بن عبد الوارث حدثني أبي فذکرہ بلفظ ”یأتیھا في الدبر“ ․․․․ وھذا الذي استعملہ البخاري نوع من أنواع البدیع یسمی الاکتفاء ․ الخ (۸/۱۹۰، ط: دار المعرفة) بخاری شریف مطبوعہ دیوبند کے حاشیے میں بھی ابن عمر کی اس روایت کے سلسلے میں تقریباً یہی بات لکھی ہے: ”یاتیہا فی“ أي بحذف المجرور وہو الظرف أي في الدبر کما وقع التصریح بہ وأسقط الموٴلف ذلک لاستنکارہ کذا في ”مش“ الخ (حاشیة البخاری ۲/۶۴۹، ط: دیوبند)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند