• عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم

    سوال نمبر: 54316

    عنوان: میرا سوال یہ ہے کہ سورة توبہ کے شروع میں بسم اللہ کیوں نہیں ہے۔

    سوال: میرا سوال یہ ہے کہ سورة توبہ کے شروع میں بسم اللہ کیوں نہیں ہے۔

    جواب نمبر: 54316

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1254-1250/N=11/1435-U قرآن کریم میں جتنی سورتیں ہیں ہرایک کے شروع میں بسم اللہ الخ نازل ہوئی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کاتب وحی کو سوت کے شروع میں بسم اللہ الخ لکھنے کی ہدایت فرمائی جب کہ سورہٴ توبہ کے شروع میں بسم اللہ الخ نازل نہیں ہوئی اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی کاتب وحی کو اس سورت کے شروع میں بسم اللہ الخ لکھنے کی ہدایت نہیں فرمائی، اور جامع قرآن حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ نے بھی ایسا ہی کیا اور ایک روایت میں آپ رضی اللہ عنہ نے اس کی وجہ یہ ارشاد فرمائی کہ سورہٴ توبہ میں سورہ انفال کا جزو ہونے کا احتمال ہے، اسی لیے اس سورت کو سورہٴ انفال کے بعد رکھا گیا اور بعض صحابہ وتابعین وغیرہم سے اس کی ایک وجہ یہ مروی ہے کہ بسم اللہ الخ ذریعہ امان ہے جب کہ اس سورت میں کفار سے براء ت اور ان کے حق میں رفع امان مذکور ہے اور یہ بسم اللہ الخ کے مناسب نہیں، قال القرطبی فی تفسیرہ (۱۰: ۹۵ ط موٴسسة الرسالة): والصحیح أن التسمیة لم تکتب لأن جبریل علیہ السلام ما نزل بہا في ہذہ السورة قالہ القشیري اھ وقال في روح المعاني (۱۰:۴۱ ط دار إحیاء التراث العربي بیروت): والحق أنہما سورتان إلا أنہم لم یکتبوا البسملة بینہما لما رواہ أبو الشیخ وابن مردویہ عن ابن عباس رضي اللہ عنہما عن علي کرم اللہ تعالیٰ وجہہ من أن البسملة أمان وبرائة نزلت بالسیف، ومثلہ عن محمد بن الحنفیة وسفیان بن عیینة ومرجع ذلک إلی أنہا لم تنزل في ہذہ السورة کأخواتہا کما ذکر إلخ․


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند