• عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم

    سوال نمبر: 53551

    عنوان: سات پارےحفظ كركے اپنے آپ كو حافظ كہلانا

    سوال: میں نے تقربیا ًسات سال پہلے قرآن پاک کے ۱۷ سپارے حفظ کئے تھے اور میں اس وقت تقریبا ً گیارہ سال کاتھا، اور پھر قاری صاحب اور میں آپس میں مل گئے کہ میں نے حفظ مکمل کرلیا ہے اور مدرسے کے مہتمم کو بھی کہہ دیا کہ میں نے حفظ کرلیا ہے، اور مہتمم صاحب نے مجھے حفظ کی سند دیدی ، پھر میں نے اپنے سب خاندان میں کہہ دیا کہ میں نے حفظ کرلیا ہے ، اور اس وقت سے اب تک سب کو پتا ہے کہ میں حافظ ہوں اور مجھ سے جو بھی پوچھتاہے تو اسے حافظ بتا تا ہوں اور حافظ کے ساتھ اپنا نام لیتاہوں اور میری میٹرک کی سند وغیرہ پر بھی لکھا ہے کہ حفظ کیا ہے۔ اب میری عمر ۲۱ سال ہے ، اب مجھے ۱۷ سال میں سے ۱۰ سپارے تھوڑے تھوڑے یاد ہیں ، باقی سب بھول گیا ہوں۔ اب مجھے بتائیں کہ اپنے آپ کو حافظ کہہ سکتاہوں؟ اب ہر کسی کو حافظ بتانا میری مجبوری بن گئی ہے۔بتائیں کہ میں کیا کروں؟ میں نے جو سپارے حفظ کئے تھے وہ یاد کروں یا پورا قرآن حفظ کرنا ضروری ہے؟ اور اگر میں قرآن حفظ کرنے لگ جاؤں تو اس دوران میں دوسروں کو کہہ سکتاہوں کہ میں حافظ ہوں؟ محترم، بہتر رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 53551

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1336-1071/B=9/1435-U آپ نے اب تک لوگوں کو دھوکہ دیا، جھوٹ بولے، یہ کسی طرح بھی آپ کے لیے جائز نہیں، اللہ سے اپنی پچھلی حرکتوں پر توبہ کیجیے اور پھر پورا قرآن حفظ کیجیے، اس کے بعد ہی اپنے آپ کو حافظ کہلوائیے، ورنہ صاف اعلان کیجیے کہ میں نے جو کچھ قرآن یاد کیا تھا اسے بھول گیا ہوں لہٰذا آج سے مجھے کوئی حافظ نہ کہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند