عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم
سوال نمبر: 21594
تفسیر معارف القرآن کی آیت پندرہ کی تفسیر میں حضرت یحی علیہ السلام کے بارے میں لکھا ہے کہ ? سلام ہے اس پر جس دن وہ پیدا ہوئے اور جس دن وہ مرے اور جس دن اٹھاکر زندہ ہوکر․․․․? کیا اس مطلب ہے کہ حضرت یحی علیہ السلام زندہ ہیں؟
تفسیر معارف القرآن کی آیت پندرہ کی تفسیر میں حضرت یحی علیہ السلام کے بارے میں لکھا ہے کہ ? سلام ہے اس پر جس دن وہ پیدا ہوئے اور جس دن وہ مرے اور جس دن اٹھاکر زندہ ہوکر․․․․? کیا اس مطلب ہے کہ حضرت یحی علیہ السلام زندہ ہیں؟
جواب نمبر: 21594
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ل): 726=563-5/1431
مذکورہ بالا آیت کا یہ مطلب نہیں ہے کہ حضرت یحییٰ علیہ السلام حیاتِ دنیوی کے ساتھ زندہ ہیں۔ حضرت یحییٰ علیہ السلام کی وفات ہوچکی ہے، آیت میں بعد الموت کا ذکر ہے، یعنی جب قیامت برپا ہوگی تو تمام لوگ اپنی قبروں سے زندہ اٹھ کھڑے ہوں گے، اسی طرح حضرت یحییٰ علیہ السلام بھی۔ البتہ جب قیامت کے دن زندہ کھڑے ہوں گے تو قیامت کی ہولناکیوں اور عذاب سے محفوظ رہیں گے قولہ تعالیٰ : وَسَلَامٌ عَلَیْہِ یَوْمَ وُلِدَ وَیَوْمَ یَمُوْتُ وَیَوْمَ یُبْعَثُ حَیًّْا قال في روح المعاني: ?ویوم یموت? من وحشة فراق الدنیا وہو المصطلح وعذاب القبر وفیہ دلیل علی أنہ یقال للمقتول ?میت? بناء علی أنہ علیہ السلام قتل لبغي من بغایا بنی إسرائیل ?ویوم یبعث? من ہول القیامة وعذاب النار وجيء بالحال للتاکید․ (روح المعاني: ۹/۷۳)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند