• عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم

    سوال نمبر: 21269

    عنوان:

    قرآن کریم میں جو وقف کے مقامات ہیں جیسے O م، ج، ز، ص، صلے، ق، صل، قف، س یا سکتہ، وقفہ، لا، ک، ان پر وقف کرنا یا نہ کرنا حرام یا مکروہ تحریمی ہے۔ قرآن مجید میں کوئی ایسی جگہ ہے جہاں وقف کرنا یا نہ کرنا فرض، واجب یا سنت موٴکدہ ہے؟ (۲) وقف لازم پر کہتے ہیں وقف نہ کرنے سے مطلب بدل جاتا ہے، یہ کہاں تک صحیح ہے اور اس کا گناہ ہوتا ہے یا نہیں؟(۳) سکتوں کے مقامات پر سکتہ کرنا فرض ہے، واجب ہے یا سنت موٴکدہ ہے؟ مد کرنا فرض ہے یا واجب ہے یا سنت موٴکدہ ہے؟(۴) غنہ کرنا فرض ہے یا واجب ہے یا سنت موٴکدہ ہے؟ برائے مہربانی آپ ان سوالوں کا جلد جواب ارسال فرمادیں۔ اللہ آپ کے درجات بلند فرمائے اور آپ کو دنیا اور آخرت میں کامیاب کرے۔ آمین

    سوال:

    قرآن کریم میں جو وقف کے مقامات ہیں جیسے O م، ج، ز، ص، صلے، ق، صل، قف، س یا سکتہ، وقفہ، لا، ک، ان پر وقف کرنا یا نہ کرنا حرام یا مکروہ تحریمی ہے۔ قرآن مجید میں کوئی ایسی جگہ ہے جہاں وقف کرنا یا نہ کرنا فرض، واجب یا سنت موٴکدہ ہے؟ (۲) وقف لازم پر کہتے ہیں وقف نہ کرنے سے مطلب بدل جاتا ہے، یہ کہاں تک صحیح ہے اور اس کا گناہ ہوتا ہے یا نہیں؟(۳) سکتوں کے مقامات پر سکتہ کرنا فرض ہے، واجب ہے یا سنت موٴکدہ ہے؟ مد کرنا فرض ہے یا واجب ہے یا سنت موٴکدہ ہے؟(۴) غنہ کرنا فرض ہے یا واجب ہے یا سنت موٴکدہ ہے؟ برائے مہربانی آپ ان سوالوں کا جلد جواب ارسال فرمادیں۔ اللہ آپ کے درجات بلند فرمائے اور آپ کو دنیا اور آخرت میں کامیاب کرے۔ آمین

    جواب نمبر: 21269

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 592=449-5/1431

     

    اس سوال کا اصل جواب یہ ہے کہ تجوید کے قواعد خواہ وقف سے متعلق ہوں یا غنہ اخفاء وغیرہ سے آیت کریمہ ? وَرَتِّلِ الْقُرْآنَ تَرْتِیْلاً? اور حدیث ?اقرأوا القرآن بلحون العرب? اور ?زیِّنوا القرآن بأصواتکم? جیسی حدیثوں سے نیز حضور اکرم اور صحابہٴ کرام سے مروی طریقہٴ تلاوت سے ماخوذ ہیں۔ دوارنِ تلاوت سب کی رعایت حسب مراتب کرنی چاہیے، ان میں سے کوئی حکم شرعاً واجب، فرض، مستحب یا مکروہ نہیں، بلکہ فن قراء ت کے ماہرین نے مراتب کی طرف اشارہ کرنے کے لیے اس کو وضع کیا ہے۔

    ہاں اگر کسی جگہ وقف کرنے سے دوسرے معنی کا وہم ہو اور کوئی بدعقیدہ آدمی اس معنی کی نیت کرے تو وہاں وصل لازم ہوجاتا ہے اور وقف حرام ہوجاتا ہے۔ اسی طرح اگر کسی جگہ وصل کرنے سے دوسرے معنی کا وہم ہو اور قاری بھی اسی فاسد معنی کی نیت کرے تو وقف لازم ہوجاتا ہے۔ مزید معلومات کیے لیے ?جامع الوقف? اور ?فوائد مکیہ? کی طرف رجوع کیا جاسکتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند