• عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم

    سوال نمبر: 18432

    عنوان:

    میرا سوال یہ ہے کہ (عصر کی نماز اور فجر کی نماز کے بعد جو مکروہ وقت ہے اس وقت قرآن کی تلاوت کرنے کے درمیان اگر سجدہ آجائے تو کیا سجدہ اس مکروہ وقت کرنا چاہیے)؟ مہربانی فرماکر اس کا جواب تفصیل سے دیجئے ۔

    سوال:

    میرا سوال یہ ہے کہ (عصر کی نماز اور فجر کی نماز کے بعد جو مکروہ وقت ہے اس وقت قرآن کی تلاوت کرنے کے درمیان اگر سجدہ آجائے تو کیا سجدہ اس مکروہ وقت کرنا چاہیے)؟ مہربانی فرماکر اس کا جواب تفصیل سے دیجئے ۔

    جواب نمبر: 18432

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 18=18-1/1431

     

    فجر اور عصر کی نماز کے بعد طلوع اور غروب آفتاب سے پہلے پہلے تلاوت قرآن کے دوران سجدہ آجائے تو اسی وقت سجدہ تلاوت ادا کرسکتے ہیں، بلا کراہت جائز ہے۔ اور اگر عین طلوع اورغروب کے وقت سجدہ واجب ہوا ہو تو بہتر یہ ہے کہ مکروہ وقت نکل جانے کے بعد سجدہ ادا کریں: فلو وجبتا فیہا لم یکرہ فعلہما أي تحریمًا وفي الشامیة فلو وجبتا أي بأن تلیت الآیة في تلک الأوقات أو حضرت فیھا الجنازة قولہ أی تحریمًا أفاد ثبوت الکراہة التنزیہیة (شامی)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند