عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم
سوال نمبر: 168951
جواب نمبر: 168951
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:566-538/sn=7/1440
فقہائے کرام نے دیواروں پر آیا ت کریمہ اور قابلِ احترام چیزیں لگانے سے منع فرمایا ہے ؛ کیونکہ ان کے ٹوٹ پھوٹ کرگر کر پامال ہونے کا اندیشہ ہے؛ لہذا صورت مسئولہ میں اس شخص نے دیوار پر قرآنی آیات وغیرہ پر مشتمل ٹائلس لگاکر ایک نا پسندیدہ اور مکروہ کام کیا اگرچہ اس مقصد سے کیا ہو کہ لوگ ان آیات وغیرہ کے احترم میں دیوار کے قریب گندگی نہ پھیلائیں، اگر لوگ ان آیات وغیرہ کی بے حرمتی کریں گے تو کسی نہ کسی درجے میں یہ شخص بھی ذمے دار ہوگا، شخص مذکور کو چاہئے کہ ان ٹائلوں پر کوئی پینٹ وغیرہ کردے ؛ تاکہ یہ چھپ جائیں اور پامالی کا اندیشہ نہ رہے۔در مختار مع رد المحتار(1/322،ط: زکریا) میں ہے:
.... وتکرہ کتابة القرآن وأسماء اللہ تعالی علی الدراہم والمحاریب والجدران وما یفرش. اہ. واللہ تعالی أعلم
وقدمنا قبیل باب المیاہ عن الفتح أنہ تکرہ کتابة القرآن وأسماء اللہ - تعالی - علی الدراہم والمحاریب والجدران وما یفرش، وما ذاک إلا لاحترامہ، وخشیة وطئہ ونحوہ مما فیہ إہانةإلخ( رد المحتار علی الدرالمختار3/157 زکریا)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند