• عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم

    سوال نمبر: 168951

    عنوان: دیوار پر قرآنی آیات پر مشتمل ٹائلس لگانا

    سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص نے اپنی جائیداد کی دیوار پر جو گلی کا رخ ہے اس میں سیدھے تین فٹ کے اوپر قرآن کی آیت کے ٹائلس لگادیئے ہیں، تاکہ لوگ دیوار کے قریب گندگی نہ کرے ، سیدھے تین فٹ پر ہی خانہ کعبہ اور گنبد خضرا کے بھی ٹائلس لگادیئے ہیں وہ صاف کہہ رہاہے کہ میں نے اس لیے لگائے ہیں تاکہ لوگ ان ٹائلس کی کوئی بے حرمتی نہ کرے، اگر پھر بھی کوئی گندی کرتاہے تو اس کا گناہ کس پر ہوگا؟ ٹائلس لگانے والے پر یا گندی کرنے والے پر ؟ کیا یہ ٹائلس ہٹانا چاہئے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 168951

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:566-538/sn=7/1440

     فقہائے کرام نے دیواروں پر آیا ت کریمہ اور قابلِ احترام چیزیں لگانے سے منع فرمایا ہے ؛ کیونکہ ان کے ٹوٹ پھوٹ کرگر کر پامال ہونے کا اندیشہ ہے؛ لہذا صورت مسئولہ میں اس شخص نے دیوار پر قرآنی آیات وغیرہ پر مشتمل ٹائلس لگاکر ایک نا پسندیدہ اور مکروہ کام کیا اگرچہ اس مقصد سے کیا ہو کہ لوگ ان آیات وغیرہ کے احترم میں دیوار کے قریب گندگی نہ پھیلائیں، اگر لوگ ان آیات وغیرہ کی بے حرمتی کریں گے تو کسی نہ کسی درجے میں یہ شخص بھی ذمے دار ہوگا، شخص مذکور کو چاہئے کہ ان ٹائلوں پر کوئی پینٹ وغیرہ کردے ؛ تاکہ یہ چھپ جائیں اور پامالی کا اندیشہ نہ رہے۔در مختار مع رد المحتار(1/322،ط: زکریا) میں ہے:

    .... وتکرہ کتابة القرآن وأسماء اللہ تعالی علی الدراہم والمحاریب والجدران وما یفرش. اہ. واللہ تعالی أعلم

    وقدمنا قبیل باب المیاہ عن الفتح أنہ تکرہ کتابة القرآن وأسماء اللہ - تعالی - علی الدراہم والمحاریب والجدران وما یفرش، وما ذاک إلا لاحترامہ، وخشیة وطئہ ونحوہ مما فیہ إہانةإلخ( رد المحتار علی الدرالمختار3/157 زکریا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند