عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم
سوال نمبر: 159632
جواب نمبر: 159632
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:713-649/M=7/1439
(۱تا ۳) قرآن کریم کو عربی کے علاوہ کسی اور زبان میں لکھنا اور پڑھنا جائز نہیں، کیوں کہ حروف کے بدلنے سے معانی بدل جاتے ہیں اور دوسری زبانوں میں متبادل حروف نہیں ہیں مثلاً ج، ذ، ظ، ز اور ث، س، ص کے متبادل حروف دیگر زبانوں میں نہیں جو ان کا معنی ادا کرسکیں نیز دوسری زبان میں لکھنے سے عثمانی رسم الخط کی رعایت بھی نہیں ہوپاتی اور عربی حروف کے صفات ومخارج بھی ادا نہیں ہوپاتے، اس لیے برمی زبان میں بھی قرآن لکھنا اور پڑھنا جائز نہیں اور یہ بھی صحیح نہیں کہ قرآن کا عربی متن اوپر لکھا جائے اور نیچے برمی زبان میں قرآن لکھا جائے اور برمی زبان ہی سے تلاوت کی جائے ہاں ترجہ، برمی زبان میں لکھنے پڑھنے میں حرج نہیں بشرطیکہ قرآن کا متن عربی زبان میں ہو اور عربی ہی میں تلاوت کی جائے، برمی زبان میں قرآن لکھنے والے کو سمجھانا چاہیے اور اس کو منع کرنا چاہیے اور برمی زبان میں لکھے ہوئے قرآن کو بند کرکے رکھ دینا چاہئے اس سے تلاوت نہیں کرنی چاہیے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند