• عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم

    سوال نمبر: 155160

    عنوان: قرآن کی طرف پیٹھ کرنا بے ادبی ہے یا نہیں؟

    سوال: ایک مسجد میں فرض نماز ادا ہوتی ہے اور سنن و نوافل کے لیے مسجد کے صحن میں پڑھتے ہیں اور صحن میں مدرسہ بھی چلتا ہے اور مدرسہ میں پڑھنے کے لیے قرآن شریف اس طرح رکھا ہے کہ پہلے دو صف لگی ہے اور دونوں صفوں کے بیچ ٹیبل ہے مطلب یہ کہ اگر کوئی سنت یا نفل پڑھے گا تو قرآن اس کے پیچھے ہوگا۔ ایک مصلی کا کہنا ہے کہ جب تک قرآن بند ہے تب تک کوئی مسئلہ نہیں، امام صاحب کا کہنا ہے کوئی مسئلہ نہیں اگر قرآن پیچھے بھی رہا تو۔ مہربانی کرکے رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 155160

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:49-57/SD=2/1439

    قرآن کی طرف پیٹھ کا ہونا مطلق مکروہ نہیں ہے ؛ بلکہ اس طرح پیٹھ کرنا کہ جس میں عرفا بے ادبی سمجھی جاتی ہو؛ مکروہ ہے ؛ جیسے بہت قریب بیٹھنے والے کے پیچھے قرآن ہاتھ میں لے کر پڑھنے میں بے ادبی معلوم ہوتی ہے ، لیکن زیادہ فاصلہ ہو یا بڑی مسجد میں مجمع کثیر ہو، تو آگے بیٹھنے والے کے پشت کی طرف رخ کرکے بھی قرآن پڑھناجائز ہے ، منع نہیں ہے ، اسی طرح اگر سنت یا نفل پڑھنے والے کے پیچھے فاصلے پر ٹیبل وغیرہ پر قرآن رکھا ہوا ہو، تو عرفا یہ بھی بے ادبی نہیں سمجھی جاتی ،بالخصوص جب کہ قرآن بند ہو، تاہم قرآن کریم کے تقدس کا تقاضہ یہ ہے کہ اُس کو ایسی جگہ رکھا جائے ، جہاں بے ادبی کا شائبہ بھی نہ ہو ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند