عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم
سوال نمبر: 154460
جواب نمبر: 154460
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1294-1062/D=12/1438
قرآن شریف کی تعلیم دینا اعلیٰ درجہ کی دینی خدمت ہے شرف کی بات تو یہ ہے کہ بلا اجرت لیے تعلیم دی جائے لیکن ذریعہ معاش کا جائز بندوبست نہ ہونے کی صورت میں قرآن کی تعلیم دے کر اجرت لینا جائز ہے کیونکہ دینی معاملات میں سستی اور لاپرواہی کی وجہ سے بلا اجرت پڑھانے والے نہیں ملیں گے اور دین کی حفاظت جو کہ قرآن وحدیث کی حفاظت کے ذریعہ ممکن ہے نہ ہوسکے گی اس لیے حفاظت دین کی ضرورت کے پیش نظر فقہائے متاخرین مثل صاحب ہدایہ وغیرہ نے تعلیم قرآن و حدیث اور فقہ نیز امامت پر اجرت لینے کو جائز قرار دیا ہے قال فی الدر: ویفتی الیوم بصحتہا ای (الاجارة) علی تعلیم القرآن والفقہ والامامة والاذان (الدر مع الرد: ۴۶/۵) ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند