• عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم

    سوال نمبر: 149919

    عنوان: سورہٴ فاتحہ میں مالك اور ملك كونسا املا درست ہے؟

    سوال: مجھ کو سورہ فاتحہ میں لفظ مالک کی دومختلف شکلیں (۱) مالک (میم ،الف، لام، کاف) ،(۲)ملک( میم، لام، کاف)لکھی ہوئی ملی ہیں۔براہ کرم آپ مجھ کو ان دونوں الفاظ کی حکیمانہ اور جامع تشریح کردیں۔

    جواب نمبر: 149919

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 419-429/B=6/1438

    دونوں صحیح ہیں، بعض ائمہ قراء ة کے یہاں مَالِکِ یَومِ الدِّینِ پڑھا گیا ہے اور بعض ائمہ قراء ة کے نزدیک مَلِکِ یَومِ الدِّینِ پڑھا گیا ہے۔ دونوں قراء ة متواتر ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ثابت ہے۔ إن القرآن انزل علی سبعة أحرف․پہلی صورت میں معنی ہوگا اللہ تعالی روز جزاء کا مالک ہے اور دوسری صورت میں اللہ تعالی روز جزاء کا حاکم و بادشاہ ہے۔ آیت کے مفہوم میں کوئی فرق نہیں آئے گا۔

    ------------------------------------

    جواب صحیح ہے البتہ بہر صورت اس کا رسم الخط بغیر الف کے ہے (نثر المرجان) (ن)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند