• عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم

    سوال نمبر: 148410

    عنوان: کیا قرآن شریف ناظرہ پڑھنے والا کسی اور کو قرآن شریف ناظرہ پڑھا سکتا ہے؟ جب کہ خود کا ناظرہ صحیح نہ ہو؟

    سوال: (۱) کیا قرآن شریف ناظرہ پڑھنے والا کسی اور کو قرآن شریف ناضرہ پڑھا سکتا ہے؟ جب کہ خود کا ناظرہ صحیح نہ ہو۔ (۲) نماز میں اگر امام صاحب کا وضو ٹوٹ جائے تو کیا کریں؟ (۳) نماز میں اگر سجدہٴ سہو واجب نہیں ہوا تھا شک کی بنا پر سجدہٴ سہو کرلیا اور نماز کے بعد یاد بھی آگیا کہ سجدہٴ سہو واجب نہیں ہوا تھا، تو کیا اس فعل سے نماز ہوگئی؟

    جواب نمبر: 148410

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 601-811/L=7/1438

    (۱) علم تجوید کا اتنا علم کہ جس سے تصحیح حروف ہوجائے اور قرآن شریف کے معانی نہ بگڑیں فرضِ عین ہے (فتاوی رشیدیہ: ۳۱۷)

    اس لیے اگر قرآن شریف پڑھنے والا اس حد تک قرآن شریف پڑھ لیتا ہے کہ تصحیح حروف ہوجاتے ہیں تو اس کے لیے دوسرے کو قرآن شریف پڑھانے کی اجازت ہوگی اور اگر ناظرہ خواں اس قدر قرآن شریف نہیں پڑھ پاتا ہے کہ تصحیح حروف ہوجائیں؛ بلکہ اس میں لحن جلی سے کام لیتا ہے تو اس کے لیے ضروری ہے کہ وہ خود اپنی اصلاح کرے، اس کے لیے دوسرے کو پڑھانا جائز نہیں۔

    (۲) نماز میں اگر امام صاحب کو حدث لاحق ہوجائے تو وہ اپنا کسی کو خلیفہ بناکر جاسکتا ہے جو نماز کی تکمیل کرادے۔

    (۳) جی ہاں! نماز ہوگئی، اعادہ کی ضرورت نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند