عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم
سوال نمبر: 148410
جواب نمبر: 148410
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 601-811/L=7/1438
(۱) علم تجوید کا اتنا علم کہ جس سے تصحیح حروف ہوجائے اور قرآن شریف کے معانی نہ بگڑیں فرضِ عین ہے (فتاوی رشیدیہ: ۳۱۷)
اس لیے اگر قرآن شریف پڑھنے والا اس حد تک قرآن شریف پڑھ لیتا ہے کہ تصحیح حروف ہوجاتے ہیں تو اس کے لیے دوسرے کو قرآن شریف پڑھانے کی اجازت ہوگی اور اگر ناظرہ خواں اس قدر قرآن شریف نہیں پڑھ پاتا ہے کہ تصحیح حروف ہوجائیں؛ بلکہ اس میں لحن جلی سے کام لیتا ہے تو اس کے لیے ضروری ہے کہ وہ خود اپنی اصلاح کرے، اس کے لیے دوسرے کو پڑھانا جائز نہیں۔
(۲) نماز میں اگر امام صاحب کو حدث لاحق ہوجائے تو وہ اپنا کسی کو خلیفہ بناکر جاسکتا ہے جو نماز کی تکمیل کرادے۔
(۳) جی ہاں! نماز ہوگئی، اعادہ کی ضرورت نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند