عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم
سوال نمبر: 146595
جواب نمبر: 146595
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 269-210/D=3/1438
مذکورہ آیت کی تفسیر ، تفسیر ابن کثیر (۶/۴۰۴) میں ہے کہ وما محمد علی ماأنزلہ اللہ إلیہ بضنین أی بمتہم، ومنہم من قرأ ذلک بالحناد، أی: ببخیل، بل یبذلہ لکل أحد۔ نیز تفسیر مظہری (۱۰/۱۸۲) میں ہے کہ (وما ہو) یعنی محمد صلی اللہ علیہ وسلم (علی الغیب) أی علی ما یخبرہ من ما یوحیٰ إلیہ (بضنین) أي لیس ہو بخیل عن تبلیغ ما یوحلی إلیہ وتعلیمہ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند