• عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم

    سوال نمبر: 14080

    عنوان:

    اور اللہ نے ہرجاندار کو پانی سے بنایا ہے، سو بعض ان میں سے اپنے پیٹ کے بل چلتے ہیں اور بعض ان میں سے دو پاوٴں پر چلتے ہیں اور بعض ان میں سے چار پاوٴں پر چلتے ہیں، اللہ جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے، بے شک اللہ ہرچیز پر قادر ہے، سورہ النور۔

    سوال: حضرت مفتی صاحب ہم نے آج تک سنا تھا کہ انسان مٹی سے بنا ہے تو پھر مندرجہ بالا آیت مبارکہ کے سلسلے میں علماء نے کیا تفسیر بیان کی ہے، بندہ کامران حیدر

    سوال:

    اور اللہ نے ہرجاندار کو پانی سے بنایا ہے، سو بعض ان میں سے اپنے پیٹ کے بل چلتے ہیں اور بعض ان میں سے دو پاوٴں پر چلتے ہیں اور بعض ان میں سے چار پاوٴں پر چلتے ہیں، اللہ جو چاہتا ہے پیدا کرتا ہے، بے شک اللہ ہرچیز پر قادر ہے، سورہ النور۔

    سوال: حضرت مفتی صاحب ہم نے آج تک سنا تھا کہ انسان مٹی سے بنا ہے تو پھر مندرجہ بالا آیت مبارکہ کے سلسلے میں علماء نے کیا تفسیر بیان کی ہے، بندہ کامران حیدر

    جواب نمبر: 14080

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1083=1032/ب

     

    یہاں اصل مادہٴ خلقت کو بتایا گیا ہے، یعنی اللہ تعالیٰ نے سب سے پہلے پانی کو پیدا کیا، پھر اسی پانی سے آگ بھی بنائی، نور بھی بنایا، ہوا بھی بنائی، اور مٹی بھی بنائی، یعنی اسی سے جنات وشیاطین کو پیدا کیا۔ جیسا کہ سورہٴ انبیاء میں اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا ہے: وَجَعَلْنَا مِنَ الْمَآءِ کُلَّ شَیْءٍ حَیٍّ یعنی ہم نے پانی سے ہرزندہ چیز کو بنایا۔ یعنی ہرچیز کو جنس ماء سے بنایا پھر اس ماء کو مختلف اجناس یعنی مٹی، آگ، نور، ہوا کو بنایا۔ اور پھر ان مادوں سے تمام جانداروں کو پیدا کیا۔ ملاحظہ ہو (تفسیر کبیر: جز۲۴، ص:۱۶)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند