• عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم

    سوال نمبر: 11723

    عنوان:

    مجھے رسم آمین کے سلسلہ میں آپ کی رہنمائی کی ضرورت ہے۔ مسئلہ یہ ہے کہ میرے ایک کزن نے کچھ دنوں پہلے الحمد للہ قرآن حفظ کیا ہے۔ اب ان کے والدین چاہتے ہیں کہ قرآن حفظ کرنے کی خوشی میں آمین کی جائے۔ اور اس میں تمام رشتہ داروں کو دعوت دی جائے۔ جس میں مستورات کے لیے الگ اور مردوں کے لیے الگ خاص پردے کا انتظام کیا جائے، یہاں تک کہ کھانا کھلانے کے لیے عورت ویٹر رکھی جائے۔ اور قرآن حفظ کرنے والے کی دستار بندی کی جائے۔ کیا دین کی تمام باتوں کا خیال کرتے ہوئے ہم رسم آمین کرسکتے ہیں یا یہ فضول خرچی اور دکھاوا ہوگا؟

    سوال:

    مجھے رسم آمین کے سلسلہ میں آپ کی رہنمائی کی ضرورت ہے۔ مسئلہ یہ ہے کہ میرے ایک کزن نے کچھ دنوں پہلے الحمد للہ قرآن حفظ کیا ہے۔ اب ان کے والدین چاہتے ہیں کہ قرآن حفظ کرنے کی خوشی میں آمین کی جائے۔ اور اس میں تمام رشتہ داروں کو دعوت دی جائے۔ جس میں مستورات کے لیے الگ اور مردوں کے لیے الگ خاص پردے کا انتظام کیا جائے، یہاں تک کہ کھانا کھلانے کے لیے عورت ویٹر رکھی جائے۔ اور قرآن حفظ کرنے والے کی دستار بندی کی جائے۔ کیا دین کی تمام باتوں کا خیال کرتے ہوئے ہم رسم آمین کرسکتے ہیں یا یہ فضول خرچی اور دکھاوا ہوگا؟

    جواب نمبر: 11723

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 701=421/ھ

     

    مروجہ رسم آمین تو مفاسد پر مشتمل ہے، البتہ اگر علمائے کرام میں سے دو چار کو نیز اپنے اعزہ اقرباء میں سے چند کو تبعاً اور غرباء فقراء مساکین محتاجوں کو اصالةً دعوت دیدیں اور اخلاص کے ساتھ حسب حیثیت ان کے کھانے پینے کا نظم کرلیں، ان کی موجودگی میں دستار بندی ہوجائے، عورتوں کو دعوت نہ دیں نہ ہی ان کو مجلس میں شریک کریں، البتہ کھانا ان کے گھروں پر بھجوادیں، اور ان تمام امور کی انجام دہی میں اسراف تبذیر فضول خرچی سے کلیةً اجتناب کریں، ریاء شہرت نام ونمود اور ان کے اسباب سے بچاوٴ رکھیں تو اِس قدر اور اس طرح دعوت کرنے اور قبول کرنے نیز خوشی منالینے میں کچھ مضائقہ نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند