عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم
سوال نمبر: 11593
میں ایک سکھ ہوں اور تقابل ادیان کا طالب علم ہوں۔ میں آپ سے ایک بات کے بارے میں کچھ تعاون کے لیے رابطہ کررہا ہوں۔ جناب گروگرنتھ صاحب، سکھوں کی مقدس کتاب میں یہ مذکور ہے کہ سامی مذاہب اٹھارہ ہزار دنیا کے بارے میں بات کرتے ہیں۔ میں نے اس کو قرآن مقدس میں تلاش کرنے کی کوشش کی ہے لیکن اس کو نہیں پاسکا ہوں۔ میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ آپ اس موضوع پرمسلم نقطہ نظر کے مطابق جواب عنایت فرماویں۔
میں ایک سکھ ہوں اور تقابل ادیان کا طالب علم ہوں۔ میں آپ سے ایک بات کے بارے میں کچھ تعاون کے لیے رابطہ کررہا ہوں۔ جناب گروگرنتھ صاحب، سکھوں کی مقدس کتاب میں یہ مذکور ہے کہ سامی مذاہب اٹھارہ ہزار دنیا کے بارے میں بات کرتے ہیں۔ میں نے اس کو قرآن مقدس میں تلاش کرنے کی کوشش کی ہے لیکن اس کو نہیں پاسکا ہوں۔ میں آپ سے درخواست کرتا ہوں کہ آپ اس موضوع پرمسلم نقطہ نظر کے مطابق جواب عنایت فرماویں۔
جواب نمبر: 11593
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 373=342/ب
قرآن میں بالکل پہلی سورت میں الحمد للہ رب العالمین فرمایا گیا اس کی تفسیر میں علامہ ابن کثیر نے اپنی تفسیر میں لکھا ہے کہ ساری تعریفیں اس اللہ کے لیے ہیں جو تمام عالَم کا پیدا کرنے والا ہے، انھوں نے لکھا ہے کہ اس جیسا اٹھارہ ہزار عالَم دنیا میں موجود ہے، ان سب میں اللہ کی مخلوق موجود ہے، وہ کیسی مخلوق ہے اور کتنی تعداد میں ہے یہ سب اللہ کو معلوم ہے، وہی سب کو روزی دیتا ہے۔ اس کی مخلوق کی تعداد اَن گِنت ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند