• عقائد و ایمانیات >> قرآن کریم

    سوال نمبر: 11272

    عنوان:

    راجح قول کے مطابق اصحاب کہف کے کیا نام ہیں؟(۲)مختلف کتابوں میں اصحاب کہف کے مختلف نام کیوں مذکور ہیں؟ (۳)کیا اصحاب کہف کے نام اور ان ناموں کے فائدے حدیث میں مذکور ہیں؟

    سوال:

    راجح قول کے مطابق اصحاب کہف کے کیا نام ہیں؟(۲)مختلف کتابوں میں اصحاب کہف کے مختلف نام کیوں مذکور ہیں؟ (۳)کیا اصحاب کہف کے نام اور ان ناموں کے فائدے حدیث میں مذکور ہیں؟

    جواب نمبر: 11272

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 469=336/ل

     

    (۱) (۲) معارف القرآن: ۵/۹۷۹ پر مفتی شفیع صاحب رحمة اللہ علیہ اصحاب کہف کے نام کے سلسلے میں لکھتے ہیں: اصل بات تو یہ ہے کہ کسی صحیح حدیث سے اصحاب کہف کے نام صحیح ثابت نہیں، تفسیری اور تاریخی روایات میں نام مختلف بیان کیے گئے ہیں، ان میں اقرب وہ روایت ہے جس کو طبرانی نے معجم اوسط میں بسند صحیح حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہ سے نقل کیا ہے، ان کے نام یہ تھے: مُکْسَلْمِیْنَا، تَمْلیخا، مَوْطُوْنَسْ، سَنُوْنَسْ، سَارِیْنُوْتَسْ، ذُوْنَوَاسْ، کَعَسْطَطیُوْنَسْ۔

    (۳) حاشیہ جلالی میں عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے حوالے سے اسمائے کہف کے ناموں کے فوائد مذکور ہیں، اور کسی حدیث میں ان ناموں کے فوائد کا ذکر ہمیں معلوم نہیں۔ بزرگوں سے ان اسماء کے فوائد کی تاثیر منقول ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند