• متفرقات >> تصوف

    سوال نمبر: 63026

    عنوان: میں یہ پوچھنا چاہتاہوں کہ بالغ سے کیا مرادہے؟ اور بالغ ہونے کے بعد کیا احکام اس شخص کے لیے ہیں جو بالغ ہوگیا اور کن کن چیزوں سے اسے پرہیز کرنا ہے؟

    سوال: میں یہ پوچھنا چاہتاہوں کہ بالغ سے کیا مرادہے؟ اور بالغ ہونے کے بعد کیا احکام اس شخص کے لیے ہیں جو بالغ ہوگیا اور کن کن چیزوں سے اسے پرہیز کرنا ہے؟

    جواب نمبر: 63026

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 245-202/Sn=3/1437-U لڑکا یا لڑکی کی عمر جب چاند کے اعتبار سے پندرہ سال ہوجائے یا پندرہ سال کے نہ ہوں؛ لیکن لڑکے کو ”انزال“ ہونے لگے یعنی خواب میں یا بیداری کی حالت میں شہوت کے ساتھ منی نکلنے لگے، اسی طرح لڑکی کو جب حیض آنے لگے یا اسے احتلام ہونے لگے یا اس کے پیٹ میں حمل ظاہر ہوجائے تو شرعی اصطلاح میں ا نھیں ”بالغ“ کہا جاتا ہے، ”بالغ“ ہونے کے بعد اللہ تعالیٰ کی طرف سے نازل کردہ ”اوامر“ اور ”نواہی“ اس کی طرف پورے طور پر متوجہ ہوتے ہیں بہ شرطے کہ ان کی عقل سلامت ہو، مجنوں نہ ہوں، بالغ ہونے کے بعد اگر اوامر مثلاً نماز، روزہ، حج، زکات وغیرہ پر حسب شرائط عمل نہ کریں گے، اسی طرح نواہی مثلاً شراب پینے، زنا، گالی گلوچ کرنے، چوری، ڈکیتی وغیرہ سے احتراز نہ کریں گے، تو عند اللہ مواخذہ ہوگا۔ بلوغ الغلام بالاحتلام والإحبال والإنزال والأصل ہو الإنزال والجاریة بالاحتلام والحیض والحبل․․․ فإن لم یوجد فیہا شيء فحتی یتمّ لکل منہما خمس عشرة سنة بہ یفتی (درمختار، ۹/ ۲۲۵، ط: زکریا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند