• متفرقات >> تصوف

    سوال نمبر: 62624

    عنوان: ذکر کی مجلسیں مشائخ طریقت کا معمول بہا رہی ہیں

    سوال: مجالس ذکر نقشبندیت و دیگر سلاسل کی ، نعت خوانی اور سلسلہ خوانی کا حکم کیاہی؟ التزام اور غیرالتزام پر بہی اسی زمانہ مین فرق ہین یا نہین؟ کیا امام ربانی علیہ الرحمة اس مضمون پر کلام کیاہی یا نہین؟ بینوا توجروا

    جواب نمبر: 62624

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 136-109/D=3/1437-U ذکر کی مجلسیں مشائخ طریقت کا معمول بہا رہی ہیں، اس لیے مباح ومستحسن ہیں جب تک کسی منکر اور خلاف شرع امر کو شامل نہ ہو یہی حکم رہے گا، نعت خوانی، سلسلہ خوانی منکر اور خلاف شرع امور سے خالی ہو، تو جائز اور مباح درجہ کی چیز ہے۔ مثمر خیرات ہو تو استحبابی درجہ کی ہوجائے گی۔ کسی مباح اور جائز امر پر صرف پابندی کرنے کا نام التزام ما لا یلتزم نہیں ہے بلکہ اپنی طرف سے مقرر کردہ قیود ورسوم کو ضروری سمجھنا۔ حضرت شاہ ولی اللہ صاحب محدث دہلوی علیہ الرحمة فرماتے ہیں: نسبتِ صوفیا غنیمتیست کبری ولیکن رسوم ایشاں ہیچ نیرزد۔ امام ربانی سے کس کی شخصیت مراد ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند