• متفرقات >> تصوف

    سوال نمبر: 55286

    عنوان: کسی اللہ والے سے اصلاحی تعلق قائم کرنا

    سوال: کسی اللہ والے سے اصلاحی تعلق قائم کرنا فرض ، واجب، سنت یا مستحب ہے؟ قرآن وحدیث میں اس حوالے سے کیا دلیل موجود ہے؟ اور جو اصلاحی تعلق قائم نہ کرے اس کے لیے شریعت میں کیا حکم ہے؟ کیا مردوں اور عورتوں کے لئے اس حوالے سے الگ الگ حکم ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 55286

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1479-1169/H=11/1435-U اپنی اصلاح ہرشخص پر واجب ہے اور اس کے بہت سے طرق ہیں، منجملہ ان کے ایک طریقہ کسی بزرگ متبع سنت شیخِ کامل سے اصلاحی تعلق قائم کرنا بھی ہے، اگر کسی شخص کے حالات ایسے ہوں کہ کسی بزرگ سے اصلاحی تعلق قائم کرکے ہی اپنی اصلاح کرسکتا ہے کسی دوسرے طریقہ کو اختیار کرنے کا اس کو موقعہ ہی نہیں تو اس کے اوپر واجب ہے کہ بزگ سے اصلاحی تعلق قائم کرکے اپنی اصلاح کرے، اگر اس تعلق کو قائم کیے بغیر گناہوں سے نہ بچ سکے اور طاعات پر اپنے آپ کو نہ لگاسکے تو ایسا شخص گناہکار ہوگا جو لوگ اتنی صلاحیت واستعداد رکھتے ہیں کہ احکامِ شریعت پر بے تکلف عمل کرتے ہیں گناہوں سے بچتے ہیں ان لوگوں کے حق میں واجب تو نہیں مگر کسی شیخ کامل سے تعلق رکھنا مفید بہرحال ہے۔ (۲) عورتوں اور مردوں کا حکم اس سلسلہ میں یکساں ہے البتہ عورتوں پر احکامِ حجاب کی پابندی بہرصورت لازم ہے اور شیخِ کامل بزرگ سے اصلاحی تعلق ہونے پر پردہ کی پابندی میں بھی سہولت پیدا ہوجاتی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند