• متفرقات >> تصوف

    سوال نمبر: 52257

    عنوان: وہ اذکار جو میرے شیخ نے مجھے بتائیں ہیں اگر وہ بھی حدیث میں نہ ملتے ہوں یا پھر ملتے ہوں تو ان کی تعداد مخصوص نہ ہو تو ان کو مخصوص کرکے پڑھنا کیسا ہے؟

    سوال: (۱) مجھے یہ پوچھنا ہے کہ کاایسا درود جو حدیث سے ثابت نہ ہو ، اس کا پڑھنا جائز ہے؟مجھے میرے شیخ نے درود پڑھنے کو کہا ہے ․․․صلی اللہ علی حبیبہ محمد و آلہ و سلم․․․․․ (۲) وہ اذکار جو میرے شیخ نے مجھے بتائیں ہیں اگر وہ بھی حدیث میں نہ ملتے ہوں یا پھر ملتے ہوں تو ان کی تعداد مخصوص نہ ہو تو ان کو مخصوص کرکے پڑھنا کیسا ہے؟ جیسے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ استغفار کی کثرت کرو، اور شیخ صاحب نے کہا ہے کہ دن میں ۱۰۰ دفعہ پڑھو تو اب مخصوص کرکے پڑھنا کیسا ہے؟ مہربانی کرکے احادیث کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 52257

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 753-753/M=6/1435-U ایسا درود جو حدیث سے ثابت نہیں لیکن اس کا مفہوم اور مضمون صحیح ہے تو اس کو پڑھنا جائز ہے، آپ کے شیخ نے جو مذکورہ درود پڑھنے کے لیے کہا ہے وہ درست ہے۔ (۲) آپ کے شیخ نے ذکر اور استغفار کی جو مخصوص تعداد بتائی ہے اس کے مطابق پڑھنا درست ہے، مقصود تزکیہ باطن ہے اس کے لیے روحانی معالج (پیر ومرشد) مرید کے حسب حال اوراد ووظائف کا نسخہ تجویز کرتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند