متفرقات >> تصوف
سوال نمبر: 46253
جواب نمبر: 46253
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1215-275/B=10/1434 جاہل غیرمستند صوفیاء توبہت لمبے چوڑے ذکر بتاتے ہیں اور شخصیات کے حالات کی رعایت نہیں کرتے، اتنا ذکر کرانا جس کی تاب انسان نہ لاسکے درست نہیں، یہ آگے چل کر ذکر سے نفرت پیدا کرنے کا ذریعہ بن سکتا ہے، اپنی طاقت سے زیادہ کرنے سے آدمی کبھی پاگل یا پاگل جیسا ہوجاتا ہے۔ ہمارے اکابر مشائخ بہت ہلکا پھلکا ذکر بتاتے ہیں جو ۲۰ منٹ یا آدھے گھنٹے میں مکمل ہوجاتا ہے۔ ۲۴/ گھنٹے میں آدھا گھنٹہ اللہ کے ذکر میں وقت خرچ کرنے سے آدمی کبھی پاگل نہ ہوگا، غلو اور بے اعتدالی کسی کام میں بھی درست نہیں ہے۔ تسبیحات پڑھنے میں آدمی کی بشاشت جس قدر کام کرسے اس کے لحاظ تسبیحات پڑھ لیا کرے، اس مستحب کام میں آدمی کو اپنا دماغ زیادہ تھکانا نہ چاہیے، حسب نشاط تسبیحات پڑھتے رہنا چاہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند