• متفرقات >> تصوف

    سوال نمبر: 39690

    عنوان: كیا جھوٹ بولنے والے شخص كو پیر بنایا جاسكتا ہے؟

    سوال: سوال یہ ہے کہ کیا ایک دیوبند مدر سے کا پڑھا ہوا شخص کسی بریلوی یا رافضی پیر کے ہاتھ پہ بیعت کر کے اس کا خلیفہ بن سکتا ہے؟ اور وہ شخص اس کے بعد بھی اپنے آپ کو دیوبندی کہتا ہو؟ دوسرا سوال یہ کہ کوئی شخص یہ دعوی کرتا ہو کہ وہ مبلغ ہے مگر وہ شخص ڈھٹائی کے ساتھ جھوٹ بولتا ہو تو کیا ایسے شخص کو اپنا امیر بنایا جا سکتا ہے؟ قرآن و سنّت کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 39690

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 650-681/N=9/1433 کسی مخصوص شخص کے متعلق بلا تحقیق شرعی صرف ایک شخص کے بیان پر کوئی حکم شرعی نہیں لگایا جاسکتا، ویسے صحت سوال کی شرط کے ساتھ ہرسوال کا جواب یہ ہے: (۱) جو پیر بدعتی یا رافضی ہو وہ ہرگز بیعت کے قابل نہیں از خویشتن گم است کرا رہبری کند۔ (۲) اگر وہ جھوٹ بولنے کا عادی ہے اور یہ بات یقین یا ظن غالب کے درجہ میں ثابت ہے تو وہ بھی ہرگز امیر بنانے کے لائق نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند