متفرقات >> تصوف
سوال نمبر: 36857
جواب نمبر: 36857
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ب): 203=152-3/1433 مرید ہونا درحقیقت کسی عالم باعمل کے ہاتھ پر نیک کاموں کے کرنے اور برے کاموں سے بچنے کا ایک معاہدہ ہوتا ہے، مرید بننا ضروری تو نہیں ہے لیکن معاہدے کے بعد اصلاح جلدی اور صحیح طریقے سے ہوجاتی ہے، اور چونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کا سلسلہ چلا آرہا ہے، اس لیے اس کے مسنون ہونے میں کوئی شبہ نہیں ہے، مگر مرید ہونے کے لیے کسی ایسے عالم باعمل کو ڈھونڈھنا چاہیے جو متبع سنت ہے اور لوگوں کی اصلاح کا تجربہ رکھتا ہو۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند