متفرقات >> تصوف
سوال نمبر: 36113
جواب نمبر: 36113
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م): 157=157-2/1433 لغوی اعتبار سے فنا اور بقا دونوں ایک دوسرے کی ضد ہیں، فنا کا مفہوم زائل اور ختم ہوجانا ہے اور بقا میں دوام اور باقی رہنے کے معنی پائے جاتے ہیں، قرآن میں ہے: کُلُّ مَنْ عَلَیْہَا فَانٍ وَیَبْقَی وَجْہُ رَبِّکَ ذُوْ الْجَلَالِ وَالْاِکْرَامِ ․ اصطلاح صوفیا میں اللہ تعالیٰ کی ذات وصفات کے غلبہٴ شہود کی وجہ سے اپنی ذات وصفات سے بے خبری کو فنا کہتے ہیں، اس فنا سے افاقہ کو بقا اور بعض حضرات فناء الفنا کہتے ہیں۔ (دیکھئے احسن الفتاویٰ: ۱/۵۵۴)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند