• متفرقات >> تصوف

    سوال نمبر: 32778

    عنوان: کوئی صاحب کہتے ہیں کہ تم پر کچھ اثرات ہیں، کیا ایسا کچھ ہوسکتا ہے؟ اور اثرات کا کیا مطلب ہے ؟

    سوال: میں ایک باریش نوجوان ہوں، بزرگوں کی صحبت اختیار کرتا ہوں، تسبیحات/ذکر کا اہتمام ہوتاہے، باطنی اصلاح کی فکر کررہا ہوں، لیکن کچھ چھوٹے چھوٹے گناہ ابھی ہورہے ہیں جن کو چھوڑنے کی کوشش کرتا ہوں۔ میں ویسے مضبوط اعصاب کا ہوں، اور ہر حادثہ بڑے صبر اور حوصلہ سے نپٹا لیتا ہوں۔ لیکن دو تین مرتبہ ایسا ہوا کہ میں سویا ہوا تھا اور کچھ دھماکہ ہوا اور میں کچھ سیکنڈ تک بدحواس ہو گیا، باقی لوگ اتنے پریشان نہیں ہوئے تھے۔ (۱)کیا میرا لا شعور میں حادثہ پر بد حواس ہوجانا میرے کمزور ایمان کی علامت ہے؟ کہ موت محسوس کرکے ایسا کرنا؟ (۲) ایسے موقع پر میں اپنی والدہ کو پکار رہا تھا حالانکہ اللہ کو پکارنا چاہیے ایسے موقع پر۔ (۳) کوئی صاحب کہتے ہیں کہ تم پر کچھ اثرات ہیں، کیا ایسا کچھ ہوسکتا ہے؟ اور اثرات کا کیا مطلب ہے ؟ (۴)مجھے پہلے بہت خواب زلزلہ کے آتے تھے، کہ اللہ کا عذاب نازل ہورہا ہے، کیا ایسا ان خوابوں کی وجہ سے ہوسکتاہے؟ (۵)کوئی ذکر/ تسبیح اس کے لیے؟

    جواب نمبر: 32778

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 1156=679-7/1432 (۱) ضروری نہیں کہ ایمان کی کمزوری اس کا سبب ہو، پھر بھی احکام شریعت پر استقامت معاصی کے ترک پر مداومت کے ذریعہ ایمانی کیفیات کو مستحکم اور پختہ کرتے رہنا چاہیے، آپ کی بدحواسی طبیعت کے اثر اور معاملہ کے فجاء ةً (اچانک) پیش آنے کے سبب سے ہے۔ (۲) اس کی بھی گنجائش ہے۔ (۳) اس توہم میں نہ پڑیں صبح شام معوذتین اور آیت الکرسی پڑھ کر اپنے اوپر دَم کرلیا کریں۔ (۴) نہیں، خواب موٴثر نہیں ہیں؛ بلکہ احوال واعمال کے اثر سے ہوتے ہیں۔ (۵) ”أعوذ بکلمات التامات من غضبہ وعقابہ وشرعبادہ ومن ہمزات الشیاطین وأن یحضرون“، صبح وشام پڑھ لیا کریں اور ”یَا حي یا قیوم برحمتک أستغیث “ کی کثرت رکھیں۔ پہلے سوال کی بابت عرض ہے کہ ایسے طبعی خوف کی کیفیت تو انبیاء علیہم السلام کو بھی پیش آئی ہیں۔ ”فَلَمَّا رَآَہَا تَہْتَزُّ کَاَنَّہَا جَانٌّ وَلَّی مُدْبِرًا وَلَمْ یُعَقِّبْ“ (پ:۲۰) موسی علیہ السلام کے بارے میں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند