• متفرقات >> تصوف

    سوال نمبر: 30509

    عنوان: میں تین اعمال کو بہت ضروری سمجھتاہوں، لیکن مجھے الجھن ہے کہ پہلے کیا عمل کیا جائے۔ (۱) تزکیہ نفس (تصوف خود کے لیے)(۲) ایمان کی تبلیغ (مسلمانوں میں)(۳) اسلام کی تبلیغ (غیر مسلموں میں)۔ سوال یہ ہے کہ کیا مجھے تینوں اعمال کرنا ضروری ہے؟تینوں میں سے کس سے پہلے شروعات ہو؟آخر میں کونسا عمل ہو؟کیا ہم تینوں اعمال ایک ساتھ کرسکتے ہیں؟کس عمل کے نہ کرنے میں سخت پکڑ یا عذاب کا خطرہ ہے ؟ براہ کرم، اس بارے میں رہنمائی فرمائیں۔ 

    سوال: میں تین اعمال کو بہت ضروری سمجھتاہوں، لیکن مجھے الجھن ہے کہ پہلے کیا عمل کیا جائے۔ (۱) تزکیہ نفس (تصوف خود کے لیے)(۲) ایمان کی تبلیغ (مسلمانوں میں)(۳) اسلام کی تبلیغ (غیر مسلموں میں)۔ سوال یہ ہے کہ کیا مجھے تینوں اعمال کرنا ضروری ہے؟تینوں میں سے کس سے پہلے شروعات ہو؟آخر میں کونسا عمل ہو؟کیا ہم تینوں اعمال ایک ساتھ کرسکتے ہیں؟کس عمل کے نہ کرنے میں سخت پکڑ یا عذاب کا خطرہ ہے ؟ براہ کرم، اس بارے میں رہنمائی فرمائیں۔ 

    جواب نمبر: 30509

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د):518=57-3/1432

    تزکیہ نفس پہلے ضروری ہے، مگر اس کے لیے کسی متبع سنت شیخ کامل کی رہبری ضروری ہوتی ہے، ترکیہ نفس کے ساتھ ساتھ آپ دعوت وتبلیغ کے کام میں بھی جڑسکتے ہیں، اس طرح یہ دونوں کام ایک ساتھ بھی انجام دیئے جاسکتے ہیں۔
    (۳) غیرمسلموں میں اسلام کی تبلیغ کسی نظام کے تحت اگر مقصود ہے تو اس نظام کی وضاحت کریں اور اگر انفرادی طور پر اپنے جان پہچان کے غیرمسلموں کو اسلام کی حقانیت بتلانا مقصود ہو تو یہ کرسکتے ہیں، مگر اس کے لیے ضروری ہے کہ خود ایمان وعمل کے اعتبار سے پختگی پیدا کرلیں، بغیر اس کے کبھی نقصان کا باعث بھی ہوسکتا ہے۔ لہٰذا فی الحال آپ تزکیہ نفس حاصل کرنے اور دعوت وتبلیغ سے مربوط ہونے کی کوشش کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند