• متفرقات >> تصوف

    سوال نمبر: 27734

    عنوان:

    (۱) بیعت کے لئے کیا شرائط ہیں ؟ (۲) کس سے بیعت ہونا چاہئے؟ (۳) جس سے میں بیعت کروں ان کے اندر کیا کوالٹی ہونی چاہئے؟

    (۴ ) براہ کرم، کوئی کتاب بتائیں کہ جس میں شیخ کے تئیں مرید کو آداب سیکھا یا گیاہو؟ (۵) کیا بیعت لازمی ہے؟

    سوال:

    (۱) بیعت کے لئے کیا شرائط ہیں ؟ (۲) کس سے بیعت ہونا چاہئے؟ (۳) جس سے میں بیعت کروں ان کے اندر کیا کوالٹی ہونی چاہئے؟

    (۴ ) براہ کرم، کوئی کتاب بتائیں کہ جس میں شیخ کے تئیں مرید کو آداب سیکھا یا گیاہو؟ (۵) کیا بیعت لازمی ہے؟

    جواب نمبر: 27734

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 1917=402-12/1431

     

    (۱) ایک مسلمان کو اپنے اعمال ظاہرہ وباطنہ میں شریعت کا مکمل پابند ہونا ضروری ہے، اعمال ظاہرہ مثلاً نماز روزہ وغیرہ عبادات اور خرید وفروخت، رہن، کرایہ داری وغیرہ امور معاملات ومعاشرت میں شریعت کی پابندی کرنا اوراعمال باطنہ جیسے صدق قلب میں اخلاص پیدا کرنا، اُسے توکل قناعت، تواضع صبر وشکر سے متصف کرنا، اللہ اور اس کے رسول کی محبت پیدا کرنا وغیرہ امور قرآن وحدیث کی ہدایت وتعلیم کے مطابق اپنے اندر پیدا کرنا اور ان کے تحصیل کی فکر وکوشش کرنا یہ ہرمسلمان کے ذمہ ضروری ہے، اسی طرح برائی اور گناہ کے کاموں سے بچنا، اخلاق رذیلہ سے قلب کو پاک کرنا مثلاً جھوٹ، غیبت، چوری وغیرہ اور تکبر، حرص، حب جاہ ومال وغیرہ امور کو دور کرنا بھی ضروری ہے، پس اعمال ظاہرہ وباطنہ کو حکم شریعت کے مطابق کرنا ضروری ہے اور جو کمی ہو اس کی اصلاح کرنا بھی لازم ہے، عامةً یہ اصلاح بدون شیخ کامل کی صحبت اختیار کیے اور اس سے اصلاحی تعلق قائم کیے بغیر مکمل نہیں ہوتی، اس لیے کسی شیخ کامل سے اصلاحی تعلق قائم کرنا بھی ضروری ہوا، اصلاحی تعلق کو پختہ کرنے کے لیے بیعت کا طریقہ ہے، لیکن نفس بیعت فرض واجب نہیں، البتہ اصلاحی تعلق قائم کرنا بسا اوقات فرض واجب کے درجہ میں ہوجاتا ہے جب کہ اصلاح اعمال اور اصلاح نفس کا کوئی دوسرا طریقہ نہ ہو۔

    (۲-۳) (الف) ایسا شخص جو متبع سنت اور پابند شریعت ہو گناہ کبیرہ سے مجتنب ہو، صغیرہ پر اصرار کا مرتکب نہ ہو۔ (ب) بقدر ضرورت علم شریعت رکھتا ہو۔ (ج) طالب دنیا نہ ہو، کسی شیخ کامل کی صحبت میں رہ کر اس نے اصلاح نفس واعمال کرائی ہو اور راہِ سلوک طے کیا ہو۔ (د) اس کے پاس بیٹھنے سے دنیا سے بے رغبتی اور فکر آخرت کی کیفیت پیدا ہوتی ہو۔ ایسے شخص سے بیعت ہونا یا اصلاحی تعلق قائم کرنا مفید ہوتا ہے۔

    (۴) تسہیل قصد السبیل، تعلیم الدین، مصنفہ حضرت حکیم الامت مولانا اشرف علی تھانوی قدس سرہ کا مطالعہ کرلیں جو بات سمجھ میں نہ آئے کسی عالم سے سمجھ کر پڑھ لیں یا یہاں لکھ کر معلوم کرلیں اور اگر مختصر وآسان مطالعہ کرنا چاہیں تو بہشتی زیور کے ساتویں حصہ میں ص:۲۳ تا ۲۶، جو مضمون ہے اسے اچھی طرح بار بار پڑھ لیں جس کا عنوان ہے: ?پیری مریدی کا بیان? دوسرا عنوان ہے ?مرید کو بلکہ ہرمسلمان کو رات دن اس طرح رہنا چاہیے?۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند