• متفرقات >> تصوف

    سوال نمبر: 169983

    عنوان: شیخ کچھ کلمات زور سے پڑھتے ہیں اور ہم پیچھے خاموشی سے پڑھتے ہیں‏، كیا ذكر كا یہ طریقہ صحیح ہے؟

    سوال: ہم انگلینڈ میں الحمد للہ، شیخ آصف حسین فاروقی سے بیت ہیں جو کہ حضرت علی مرتضی کے خلیفہ مجاز ہیں اور علی مرتضی مدرسہ دیوبند اور سہارنپور میں پڑھے تھے، اور شیخ الحدیث ذکریا (رحمتہ اللہ علیہ )کے ہم درس تھے ، ہمارے شیخ آصف حسین فاروقی صاحب بہت متبع سنت اور موحد ہیں، وہ مجلس ذکر کرتے ہیں جس کے دو طریقے ہیں ، پہلا طریقہ یہ ہے کہ وہ اپنی مسجد ذکریا بولٹن میں کرتے ہیں اس میں صرف ان کے بولٹن کے مریدین اور متوسلین کو آنے کی اجازت ہے اور ہم آن لائن سن کے اپنے گھروں میں ذکر کرتے ہیں، اس طرح کہ شیخ کچھ کلمات زور سے پڑھتے ہیں اور ہم پیچھے خاموشی سے پڑھتے ہیں، دوسرا طریقہ یہ ہے کہ ہر ہفتہ ان کی الگ الگ مسجدوں میں مجلس ہوتی ہے اور اس میں شیخ سب جہری ذکر کرتے ہیں اور اس میں سب کو آنے کی اجازت دیتے ہیں اور سب شیخ کے کلمات کو جہری دہراتے ہیں لائٹ بند کرکے لاؤڈ اسپیکر پر یہ ذکر ہوتاہے ، میں نے مفتی سعید احمد پالنپوری کا فتوی سنا ہے کہ یہ بدعت ہے ، میں بہت پریشان ہوں، اتنے بڑے شیخ جن کی وجہ سے لاکھوں کی زندگی بدلی بدعتی کیسے ہوسکتے ہیں؟ براہ کرم، ہمارے رہنمائی فرمائیں کہ ہم اس مجلس ذکر میں شریک ہوں یا نہیں؟ ہماری بیعت باقی ہے یا ٹوٹ گئی اگر یہ بدعت ہے؟ اگر ہم شیخ کی مجلس ذکر میں شامل نہ ہوں اور صرف سیکھا یابتایا ہوا ذکر کریں اور بیان سنیں تو یہ صحیح ہے یا شیخ کے ساتھ تعلق بعیت ختم کردیں؟ براہ کرم، جواب دیں۔

    جواب نمبر: 169983

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 859-718/B=08/1440

    ذکر کے جو طریقے آپ نے لکھے ہیں دونوں صحیح نہیں ہیں۔ ان دونوں طریقوں کو ترک کرنا چاہئے اگر آپ کو آپ کے شیخ نے ذکر کرنے کی (۱۲/ تسبیح) کی اجازت دی ہے تو آپ اپنے گھر ہی تنہائی میں بیٹھ کر فجر سے پہلے یا فجر بعد ذکر کر لیا کریں۔ ذکر صرف اللہ کے لئے کریں۔ لاوٴڈ اسپیکر میں ذکر محض ریاکاری ہے۔ اس ذکر کا کوئی ثواب نہیں ملے گا۔ ذکر میں تلقین کی بھی ضرورت نہیں ہے پیر کی تلقین پر ذکر کرنا بدعت ہے اور قابل ترک ہے۔ ان کا بیان اگر قرآن و حدیث کے مطابق ہوتا ہے تو بیان سن سکتے ہیں۔ ذکر کی محفلوں میں شرکت نہ کریں۔ بیعت کو قائم رکھیں۔ جو تسبیحات پڑھنے کو بتائی ہیں انہیں پڑھتے رہیں۔ بہتر یہ ہوگا کہ جو کچھ آپ کو پڑھنے کے لئے بتایا ہے اس کو لکھ کر معلومات کرلیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند