• متفرقات >> تصوف

    سوال نمبر: 164053

    عنوان: اولیاء اللہ کی صحبت کیا درجہ رکھتی ہے؟

    سوال: کیافرماتے ہیں علمائاکرام ومفتیان عظام مندارجہ ذیل مسئلہ کے بارے میں ایک خطیب صاحب نے اپنے جمعہ بیان میں لله والوں کی صحبت اور ان سے تعلق کو لازمی اور فرض عین بتایا ہے ۔ تقریر کے الفاظ یوں ہے ۔ جیسے کہ ہم بیماریوں کو بغیر ڈاکٹر کے نہیں سمجھ پاتے حالانکہ ہم جتنی اچھی غذائیں استعمال کرلیں لیکن بیماری اگر ہمارے دل میں، ہمارے جسم میں اگر کچھ بن رہی ہے تو ہم سمجھ نہیں پاتے چیک اپ کرانا پڑتا ہے ۔ اسی طریقے سے روحانی جو امراض ہیں ریاکاری، حسد، جلن، کینہ، کپٹ، دشمنی، غصہ یہ سب چیزیں ہم خود بخود اس کو سنوار نہیں سکتے ہیں اس کے لئے کسی اہل دل کسی لله والے کی صحبت اور ان سے تعلق یہ لازمی ہے فرض عین ہے کیا ہے فرض عین ۔ فرض عین سمجھتے ہیں کس کو بولتے ہیں ۔ یہ جمعہ کی نماز فرض عین ہر شخص پر پانچوں نمازیں فرض عین ہیں، اسی طریقے سے لله والوں کی صحبت یہ فرض عین ہے ۔ اس کے بغیر اپنے ایمان کو بچاکر لے جانا اخلاص کی دولت سے مالامال ہوجانا، ریاکاری، دکھلاوے جیسے بڑے جرم سے محفوظ رہ جانا ایں خیال است ومحال است وجنوں گذارش طلب امر یہ ہے کہ جس طوح نماز فرض عین ہے کیا اسی طرح لله والوں کی صحبت اور تعلق فرض عین ہے ؟ اگر فرض عین ہے تو جس طرح فرض عین کو چھوڑنے والا گناہ کبیرہ کا مرتکب ہوتا ہے تو کیا اسی طرح لله والوں کی صحبت کو اختیار نہ کرنے والا گناہ کبیرہ کا مرتکب ہوگا؟

    جواب نمبر: 164053

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1375-1328/H=1/1440

    اصل یہ ہے کہ دین سیکھنا سکھانا اس پر عمل کرنا فرض عین ہے اور اب عمومی حالات ایسے ہیں کہ اللہ والوں کی صحبت اختیار نہ کی جائے تو دین کی طرف غفلت اور بے توجہی رہتی ہے ایسے حالات میں فرض عین سے تعبیر کردینا درست ہے حضرات اکابر رحمہم اللہ تعالی کے کلام میں بھی ایسا مضمون ہے چنانچہ حضرت مولانا اشرف علی صاحب تھانوی نور اللہ مرقدہ نے اکابر اور بزرگوں سے تعلق کو فرض عین فرمایا ہے جیسا کہ ملفوظات حکیم الامت رحمہ اللہ میں ہے، ملاحظہ ہو ملفوظ: ۹۹۰، قسط: ۴/۱۰۸، (ملفوظات حکیم الامت مطبوعہ مکتبہ دانش دیوبند) ۔ باقی جو حکم نماز ، روزہ، حج اور زکات کے تارک کا ہو وہی حکم اُس کے تارک پر بھی ہو ایسا کہیں منقول و ماثور نہیں اور خطیب صاحب نے یہ بات فرمائی بھی نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند