• متفرقات >> تصوف

    سوال نمبر: 149777

    عنوان: وحدة الوجود يا الشہود كیا ہے؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں علماء اکرام وحدةالوجود اور شہود کے بارے میں؟ آخر ہے کیا؟ بعض کا کہنا کہ یہ غیر اسلامی طریقہ ہے ؟

    جواب نمبر: 149777

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 952-934/L=7/1438
    ”وحدة الوجود اور وحدة الشہود“ کا صحیح مطلب یہ ہے کہ اس کائنات میں حقیقی اور مکمل وجود صرف ذاتِ باری تعالیٰ کا ہے، اس کے سوا ہروجود بے ثبات، فانی اور نامکمل ہے، ایک تو اس لیے کہ وہ ایک نہ ایک دن فنا ہوجائے گا، دوسرے اس لیے کہ ہرشئ اپنے وجود میں باری تعالیٰ کی محتاج ہے؛ لہٰذا جتنی اشیاء ہمیں اس کائنات میں نظر آتی ہیں انھیں اگرچہ وجود حاصل ہے؛ لیکن اللہ کے وجود کے سامنے اس وجود کی کوئی حقیقت نہیں اس لیے وہ کالعدم ہے، اس کی نظیر یوں سمجھئے جیسے دن کے وقت آسمان پر سورج کے موجود ہونے کی وجہ سے ستارے نظر نہیں آتے وہ اگرچہ موجود ہیں؛ لیکن سورج کا وجود ان پر اس طرح غالب ہوجاتا ہے کہ ان کا وجود نظر نہیں آتا، اسی طرح جس شخص کو اللہ نے حقیقت شناس نگاہ دی ہو وہ جب اس کائنات میں اللہ کے وجود کی معرفت حاصل کرتا ہے تو تمام وجود اسے ہیچ، ماند بلکہ کالعدم نظر آتے ہیں۔ وحدت الوجود اور وحدة الشہودکا یہ مطلب صاف، واضح اور درست ہے اس سے آگے اس کی جو فلسفیانہ تعبیرات کی گئی ہیں وہ بڑی خطرناک ہیں، اور اگر اس میں غلو ہوجائے تو اس عقیدے کی سرحدیں کفر سے جاملتی ہیں، اس لیے ایک مسلمان کو سیدھا سادا یہ عقیدہ رکھنا چاہیے کہ کائنات میں حقیقی اور مکمل وجود اللہ تعالیٰ کا ہے، باقی ہرموجود نامکمل اور فانی ہے۔ (مستفاد فتاوی عثمانی: ۱/ ۶۶) اور تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو شریعت وطریقت: ۳۰۹- ۳۱۲)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند