• عقائد و ایمانیات >> تقلید ائمہ ومسالک

    سوال نمبر: 65449

    عنوان: حنفی کے لیے شافعی فتوی پر عمل کرنا درست ہے یا نہیں؟

    سوال: میں پہلے بھی یہ سوال کر چکا ھوں، آپ نے کہا تھا کہ اگر طلاق کے الفاظ معلوم ھو ں تو پھر صورت حال کو دیکھتے ہوئے پھر فیصلہ کرتے ہیں، وہ الفاظ یہ ہیں ؛ اگر اس لڑکی کے سوا جس سے بھی میرا نکاح ہوجائے اس پر طلاق ھو پھر کہا تین دفعہ طلاق ھو پھر کہا جتنی لڑکیوں سے میرا نکاح ہوجائے ، اس پر طلاق ھو تین تین دفعہ طلاق ھوں، اس لڑکی کی سوا کسی سے بھی نکاح نہیں کروں گا، کیا حنفی کے لئے یہ جایز ھے کہ وہ بدنامی اور رسوائی کی وجہ سے نکاح فضولی نہیں کرسکتا ھے تو کیا امام شافعی فتوی پر عمل کرسکتا ھے یا نہیں؟اور جو یہ الفاظ بول چکا ہے ، اس وقت اس کا عمر پندرہ 15 یا سولہ 16سال تھی، اور یہ کہتاہے کہ میں بہت روزے اور ذکر اذکار بھی کرتا رھا ،دس سال تک کبھی روزہ اور کبھی ذکر کرتا رہا مگر اب میں بے قابو ھوچکا ھوں، جب بھی کوئی لڑکی سامنے آجائے تو دل گناہ کی طرف مائل ھوجاتا ہے ، اور یہ ڈر اور خوف ہے کہ گناہ میں مبتلا نا ھوجائے ۔ مفتی صاحب اب آپ بتائیں کہ میں کیا کروں ایسی صورت حال میں اگر نکاح کروں گا تو بھی گناہ اگر نہیں کروں گا تو بھی گناہ ؟\ جوا ب ضرور فرمائیں۔

    جواب نمبر: 65449

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1169-1238/L=11/1437 حنفی مسلک پر عمل کرتے ہوئے جب نکاح ممکن ہے تو شافعی مسلک کی طرف رجوع کرنے کی ضرورت نہیں، مبتلی بہ شخص چاہئے کہ کسی عالم یا مفتی کے پاس جاکر پوری صورتِ حال بتلادے اور وہ بحیثیت فضولی اس کا نکاح پڑھا دے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند