• عقائد و ایمانیات >> تقلید ائمہ ومسالک

    سوال نمبر: 58812

    عنوان: عصرکی نمازشافعی امام کے پیچھے حنفی مقتدیوں کاشافعی وقت میں پڑھنا کن وجوہات کی بنا پر جائز ہے ؟

    سوال: عصرکی نمازشافعی امام کے پیچھے حنفی مقتدیوں کاشافعی وقت میں پڑھنا کن وجوہات کی بنا پر جائز ہے ؟

    جواب نمبر: 58812

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 574-574/Sd=11/1436-U احناف کے نزدیک راجح اور مفتی بہ قول یہ ہے کہ عصر کی نماز دو مثل کے بعد پڑھی جائے، دو مثل سے پہلے عصر کی نماز پڑھنا امام ابوحنیفہ رحمہ اللہ کے نزدیک صحیح نہیں ہے، لہٰذا حنفی حضرات کو عصر کی نماز دو مثل کے بعد ہی پڑھنی چاہیے، تاہم اگر کوئی عذر ہو، مثلاً سفر درپیش ہو یا حنفی وقت کے مطابق جماعت سے نماز پڑھنے کی کوئی شکل نہ ہو تو ایسی صورت میں صاحبین رحمہما اللہ کے قول کے مطابق دو مثل سے پہلے بھی عصر کی نماز پڑھنے کی گنجائش دی گئی ہے؛ لیکن اس گنجائش کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہے کہ احناف کے نزدیک علی الاطلاق ایک مثل کے بعد عصر کی نماز پڑھنے کی اجازت عام حالات میں جب کوئی عذر نہ ہو حنفی حضرات کو دو مثل کے بعد ہی عصر کی نماز پڑھنی چاہیے۔ (رد المحتار مع الدر المختار: ۲/ ۱۵، کتاب الصلاة، دار احیاء التراث العربی، بیروت، امداد الفتاوی: ۱/ ۱۵۰، کتاب الصلاة، باب المواقیت، زکریا، دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند