عقائد و ایمانیات >> تقلید ائمہ ومسالک
سوال نمبر: 51622
جواب نمبر: 51622
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 807-657/H=5/1435-U (۱) حضرت سید الرسل فخر عالم خاتم الانبیاء والمرسلین اور حضرات صحابہٴ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین کے عہد مبارک میں نہ حضرات ائمہ مجتہدین اور اصحاب صحاح ستہ رحمہم اللہ تعالی تھے نہ دین سمجھنے اور سیکھنے اور اس کے نشر واشاعت میں ان حضرات ائمہ واصحاب صحاح ستہ کی ضرورت تھی ، براہ راست حضرت نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے حضرات صحابہ اور حضرات صحابہ رضی اللہ عنہم ایک دوسرے سے دین سیکھتے سکھاتے اور اس کی نشرو اشاعت کی خدمت انجام دیتے تھے جو شخص اتنی موٹی سی بات بھی نہیں سمجھتا ”ہے ناں تعجب در تعجب کی بات“۔ (۲) جس طرح حضرات ائمہ مجتہدین رحمہم اللہ تعالی کے مقلدین حضرات پوری دنیا میں آج نمازیں ادا کرتے ہیں اسی طرح اس وقت بھی ادا فرماتے تھے حضراتِ صحابہٴ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین میں ایک جماعت اہل فتوی فقہائے کرام کی تھی ان حضرات سے مراجعت کرکے دینی معاملات حل کیے جاتے تھے۔ (۳) دین کے مکمل ہونے کا اعلان تو اللہ پاک نے قرآن کریم میں فرمادیا تھا جو لوگ بدفہمی یا کج فہمی یا کجروی وغیرہ کی وجہ سے دین اسلام سے منحرف ہوئے تھے ان کے متعلق حضرات صحابہ وتابعین رضوان اللہ تعالی علیہم اجمعین میں حضرات فقہاء اصحابِ فتوی ایسے لوگوں کے متعلق فتاوی بیان فرماتے تھے جو دس ملین ڈالرز سے بھی بھاری ہوتے تھے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند