• عقائد و ایمانیات >> تقلید ائمہ ومسالک

    سوال نمبر: 40654

    عنوان: مفتی اور مجتھد

    سوال: مفتی اور مجتہد میں کیا فرق ہے؟ مجتہد ہر شخص نہیں ہو سکتا، کیا اس کو شریعتِ نصوصہ سے ثابت کیا جا سکتا ہے؟

    جواب نمبر: 40654

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1224-804/H=9/1433 (۱) جو شخص فتوی دینے کے اصول کو ملحوظ رکھ کر فتوی دینے کی صلاحیت واستعداد رکھتا ہے اور اس کی خدمت انجام دے رہا ہے وہ مفتی ہے اورجو شخص کتاب اللہ وسنت رسول اللہ کا علم رکھتا ہے، لغوی وشرعی معانی پر اس کو عبور ہے، وجوہِ استدلال یعنی خاص، عام، مشترک، موٴول، ظاہر، نص، مفسر، محکم، مجمل، متشابہ، خفی، مشکل، حقیقت، مجاز، صریح، کنایہ، عبارة النص، اشارة النص، دلالة النص، اقتضاء النص اور ان کے ماخذ اشتقاق، ان کی ترتیب، ان کے معانی اصطلاحیہ قطعیت وظنیت، امر ونہی وغیرہ کے درجات، رواةِ احادیث کے احوال وغیرہ جیسے امور میں مہارتِ تامہ رکھتا ہے اور ان سب امور کو ملحوظ رکھ کر استنباط واستخراجِ مسائل پر پوری قدرت اس کو حاصل ہے وہ مجتہد ہے، تفصیل کے لیے ملاحظہ ہو علامہ حازمی رحمہ اللہ تعالی کی کتاب ”کتاب الاعتبار في بیان الناسخ والمنسوخ من الآثار“ علامہ سیوطی رحمہ اللہ کی ”تدریب الراوی“، ” فتاوی البحر الرائق، فتاوی شامی، حسامی، توضیح تلویح“ وغیرہ۔ (۲) مجتہد کے لیے شرائط واوصاف نیز علوم لازمہ کی جو تفصیل (۱) کے تحت لکھی گئی اس کے پیش نظر اس سوال کا مہمل ہونا ظاہر ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند