معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 8950
گزشتہ ہفتہ میں نے اپنی بیوی سے تفریحاً کہا کہ میں تم کو طلاق دے دیا ہے۔ اس وقت طلاق کی کوئی نیت نہیں تھی۔ اس کا کیا مطلب ہوگا؟ برائے کرم جواب دیں۔
گزشتہ ہفتہ میں نے اپنی بیوی سے تفریحاً کہا کہ میں تم کو طلاق دے دیا ہے۔ اس وقت طلاق کی کوئی نیت نہیں تھی۔ اس کا کیا مطلب ہوگا؟ برائے کرم جواب دیں۔
جواب نمبر: 8950
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 2032=1881/د
مذاق اور تفریح میں بھی طلاق کہہ دینے سے طلاق واقع ہوجاتی ہے، مذکورہ صورت میں آپ کی بیوی پر ایک طلاق رجعی واقع ہوگئی جس میں اگر آپ رجوع کرنا چاہیں تو عدت کے اندر اندر زبان سے کہہ دیں کہ میں نے رجوع کیا یا بیوی سے بوس و کنار کرلیں، رجوع ہوجائے گا اور اگر عدت گذرگئی، آپ نے رجوع نہیں کیا تو تجدید نکاح کرنا ضروری ہوگا۔
بہرصورت اب آپ کو آئندہ صرف دو طلاق دینے کا اختیار رہے گا۔واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند