معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 8572
ایک آدمی کو اس کے والد اور بھائی نے بہت مارا،اور چونکہ وہ انھیں اپنی بیوی کو چھوڑ دینے کی دھمکی دیا کرتا تھا۔ مار مار کر اس سے کہا گیا کہ اگر تو اپنی بیوی کو چھوڑنا چاہتا ہے تو ابھی بول، اس طرح مار مار کر اس کے غصہ کو بڑھایا گیا یہاں تک کہ اس نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی۔ اب وہ اپنے کئے پر کافی شرمندہ ہے اور جاننا چاہتا ہے کہ ایسی حالت میں جب کہ اسے دوسروں کی جانب سے بھڑکاکر طلاق دلائی گئی تو یہ طلاق ہوئی یا نہیں؟
ایک آدمی کو اس کے والد اور بھائی نے بہت مارا،اور چونکہ وہ انھیں اپنی بیوی کو چھوڑ دینے کی دھمکی دیا کرتا تھا۔ مار مار کر اس سے کہا گیا کہ اگر تو اپنی بیوی کو چھوڑنا چاہتا ہے تو ابھی بول، اس طرح مار مار کر اس کے غصہ کو بڑھایا گیا یہاں تک کہ اس نے اپنی بیوی کو طلاق دے دی۔ اب وہ اپنے کئے پر کافی شرمندہ ہے اور جاننا چاہتا ہے کہ ایسی حالت میں جب کہ اسے دوسروں کی جانب سے بھڑکاکر طلاق دلائی گئی تو یہ طلاق ہوئی یا نہیں؟
جواب نمبر: 8572
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1909=1789/د جب زبان سے کہہ دیا تو طلاق پڑگئی، جیسی کہا ہے ویسی پڑی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند