معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 7392
اگر کوئی شخص اپنی بیوی سے لڑائی کرتے وقت غصہ میں بنا کسی نیت کے (طلاق دینے کی نیت بالکل نہیں تھی، دفعتاً منھ سے نکل گیا) کہے کہ: اب میں تم کو نہیں رکھوں گا۔ تو اس کا شریعت کی روشنی میں کیا مطلب ہوا اوراس کا حل کیا ہے؟
اگر کوئی شخص اپنی بیوی سے لڑائی کرتے وقت غصہ میں بنا کسی نیت کے (طلاق دینے کی نیت بالکل نہیں تھی، دفعتاً منھ سے نکل گیا) کہے کہ: اب میں تم کو نہیں رکھوں گا۔ تو اس کا شریعت کی روشنی میں کیا مطلب ہوا اوراس کا حل کیا ہے؟
جواب نمبر: 7392
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 868=868/ م
مذکورہ جملے کا مطلب یہ ہوسکتا ہے کہ: اب میں تم کو بحیثیت بیوی اپنے ساتھ نہیں رکھوں گا۔ یعنی طلاق دے دوں گا، اور یہ بھی مطلب ہوسکتا ہے کہ : میں تم کو اب اپنے گھر میں نہیں رکھوں گا۔ بہر دو صورت اس جملے میں صرف دھمکی اور وعدہ ہے، اس سے کوئی طلاق واقع نہ ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند