• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 69537

    عنوان: مطلقہ عورت کا اپنے شوہر سے تعلق رکھنے پر با قی رشتہ داروں کے لیے حکم

    سوال: زید ایک متدین شخص ہے اس کی بہن زینب کو اس کے بہنوئی بکرنے 3 طلاقیں تحریری طور پر اسٹا م پیپر پر دے دیں لیکن زینب اب بکر کے سا تھ رہنے پر مصر ہے جس کی بنا پر اس نے ابھی تک اپنے فیس بک اکا ؤنٹ پر اپنا نام تبدیل نہیں کیا بلکہ زینب بکر ہی ہے اور ایک دفعہ بچے کو ملوانے کے بہا نے 4 گھنٹے تک بکر کے گھر میں اس سے مل کر بھی آئی ہے ، ایسی صورت میں شریعت زینب کے پسماندگان کے بارے میں کیا حکم دیتی ہے آیا وہ (پسماندگان)زینب کے ساتھ قطع تعلق کر لیں؟واضح رہے کہ زینب فی الحال اپنے میکے میں ہے اور بعض دفعہ اسکے بھائی وغیرہ کو اشیائے خوردونوش اسے لا کر دینی پڑتی ہیں۔

    جواب نمبر: 69537

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1018-1013/Sd=1/1438 تین طلاق کے بعد رشتہ نکاح بالکلیہ ختم ہوجاتا ہے، اس کے بعد مطلقہ کا طلاق دینے والے شوہر کے ساتھ کسی طرح کا تعلق رکھناہر گز جائز نہیں ہے، صورت مسئولہ میں اگر یہ بات ثابت ہے کہ ”زید“ کی بہن مسماة ”زینب“ کو اُس کے شوہر نے تین طلاق دیدی ہے، تو زینب کے لیے اپنے شوہر کے ساتھ کسی طرح کا تعلق قائم رکھنا جائز نہیں ہے، زینب کو شریعت کا حکم سمجھا دیا جائے، اگر سمجھانے کے باوجود وہ نہ مانے، تو اصلاح حال کے لیے اُس کے بھائی وغیرہ کا قطع تعلق کرنا درست ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند