معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 69375
جواب نمبر: 69375
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1288-1267/H=11/1437 اگر شوہر نے کئی مرتبہ (جن کی تعداد بہت زیادہ ہے) یعنی تین یا زائد مرتبہ نکاح یا عدت میں طلاق دے دی ہے تو طلاق مغلظہ واقع ہوگئی اور آپ اپنے شوہر پر حرام ہوگئیں، طلاق عامةً غصہ ہی میں دی جاتی ہے راضی خوشی میں دینے کا واقعہ کوئی شاذ و نادر ہی پیش آتا ہے جو حالات غصہ کے شوہر کے متعلق لکھے ہیں وہ غصہ کی حالت طلاق کے واقع ہونے میں مانع نہیں ہے یعنی ایسی حالت میں دی ہوئی طلاق واقع ہوجاتی ہے، الغرض آپ پر طلاق مغلظہ واقع ہوگئی، بعد انقضاءِ عدت علاوہ شوہر مذکور کے آپ جہاں چاہیں اپنا عقد ثانی کرسکتی ہیں، شوہر مذکور کو نہ حقِّ رجعت باقی رہا اورنہ ہی تجدید نکاح بغیر حلالہٴ شرعیہ کا استحقاق ہے۔ بخاری شریف: ۲/۷۹۱ ، الفتاوی الہندیہ: ۱/۵۰۱ وغیرہ میں صراحت ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند