• معاشرت >> طلاق و خلع

    سوال نمبر: 69266

    عنوان: ” میں تم کو طلاق دوں گا“ یہ جملہ دھمکی اور وعدہٴ طلاق ہے

    سوال: میرے ایک دوست نے اپنی بیوی کو فون پر کہا کہ میں تم کو طلاق دوں گا(ایک مرتبہ کہا)، کچھ دنوں کے بعد پھر اس نے کہا کہ میں تم کو طلاق دوں گا(ایک مرتبہ کہا)، دس دنوں کے بعد اس نے رجوع کرلیا ، اس کے بعد سے وہ دونوں خوشی سے ایک ساتھ رہ رہے ہیں، اب وہ بہت خوش ہیں۔ میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ اس واقعہ کے بعد انہیں دوبارہ نکاح کرنا چاہئے یا عدت گذار نی چاہئے؟انہوں نے ایسا کچھ نہیں کیا۔

    جواب نمبر: 69266

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1084-1069/M=11/1437

    ” میں تم کو طلاق دوں گا“ یہ جملہ دھمکی اور وعدہٴ طلاق ہے محض اس جملے سے طلاق نہیں پڑتی، آپ کے دوست نے اپنی بیوی کو دونوں مرتبہ اگر یہی جملہ کہا ہے تو اس سے دوست کی بیوی پر کوئی طلاق نہیں پڑی اور طلاق کے بغیر رجوع کرنا فضول رہا، اور صورت مسئولہ میں ان کو نہ دوبارہ نکاح کی ضرورت ہے نہ عدت کی، دونوں میاں بیوی برقرار ہیں خوشی کے ساتھ وہ رہیں یہ ٹھیک کر رہے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند