معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 68744
جواب نمبر: 6874401-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 877-855/Sd=10/1437 اگر طلاق کی نیت سے مذکورہ جملہ کہا، تو اس سے طلاق بائن واقع ہوجائے گی اوراگر طلاق کی نیت نہ ہو تو اس سے کوئی طلاق واقع نہیں ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
اگر کسی شخص نے اپنی بیوی سے صرف ایک مرتبہ کہا:دفع ہوجا ادھر سے, تو کیا اس سے طلاق ہوجائے گی؟ (۲)اگر کوئی شخص صرف ایک مرتبہ طلاق کا لفظ استعمال کرتا ہے اپنی بیوی کے لیے اس کے بعد اگر وہ جماع کرنا چاہتے ہیں تو پھر اسلامی حل کیا ہے؟
4447 مناظرمفتی صاحب! یہ بات تو سب جانتے ہیں کہ ایک لفظ سے دی گئی طلاق کے ہوجانے پر سب سے پہلے حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے فتوی دیاتھا، لیکن کچھ حضرات غیر مقلدین کا یہ کہناہے کہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ اپنے آخری دنوں میں اپنے اس فتوی پر نادم ہوئے تھے جس سے یہ ثابت ہوتاہے کہ ان کا یہ فتوی ٹھیک نہیں تھا، ان حضرات کی دلیل یہ ہے کہ حافظ ابوبکر الاسماعیلی رحمة اللہ علیہ نے اپنی کتاب ” مسندعمر ‘ “ میں لکھتے ہیں : ” مجھے کسی چیز پر ایسی ندامت نہیں ہوئی جتنی کہ تین چیزوں پر ہوئی ، ایک یہ ہے کہ میں طلاق کوحرام نہ کر دیتا“ یہ بات حافظ ابن القیوم رحمة اللہ علیہ نے بھی اپنی کتاب ” اغاث اللفہان “ جلد ۱/ ص ۳۳۶ /پر بھی نقلی کی ہے۔ آپ مہر بانی فرما کر بتادیں کہ اس بات میں کتنی صداقت ہے؟ اور طلاق کے مسئلہ کو قرآن وحدیث کی روشنی میں واضح کریں کہ ایک مجلس اور ایک لفظ سے دی گئی تین طلاق تین طلاق ہوتی ہے یا پھر ایک ہوتی ہے؟ احادیث اردو ترجمہ میں نقل کریں تو مہر بانی ہوگی۔
2923 مناظرمیری
جون 2006میں شادی ہوئی، تین مہینہ کے بعد میں نے بڑوں کی موجودگی میں اس عورت کو
طلاق دے دیا۔اس وقت سے لے کر آج تک میں ایک مناسب دلہن کی تلاش میں ہوں۔لیکن میں
شادی نہیں کرپارہا ہوں۔ کن وجوہات کی بناء پر مجھ کو نہیں معلوم۔ برائے کرم اس
معاملہ کو دیکھیں اور میری رہنمائی فرماویں۔ میری ماں کا نام زبیدہ بیگم ہے۔
آج سے بارہ سال پہلے ایک طلاق دی۔ چند دن قبل لڑائی میں غصہ میں بیوی کا ہاتھ پکڑکر دوسرے روم میں جہاں بچے موجود تھے تاکہ وہاں ڈراؤں، صرف ڈرانے کی حد تک، (جیسا بچوں کو ڈراتے ہیں، ابھی آکر بتاتا ہوں، لیکن کچھ کرتے نہیں) دو مرتبہ یہ کہا کہ: آ ادھر چل میں تجھے طلاق دیتا ہوں، لیکن دوسرے روم میں لے جاکر خاموش رہا۔ کیا طلاق ہوگئی؟ میری بیوی نے بھی اوپر والے جملہ کی تصدیق کی۔
2178 مناظرمیری بیوی دین و دنیا سے بے خبر، نام کی مسلمان، کلمہ ، درود اور نماز سے بالکل ناواقف، دنیوی تعلیم سے بھی بے بہرہ ہے۔ میں نے اسے سکھانے کی بہت خواہش کی ، لیکن تب بھی وہ نہیں سیکھی ، تعلیم کے لیے میں نے اسے اس کے میکے بھیج دیا لیکن بھی سود۔ وہ کہتی ہے کہ میں جیسے ہوں ، مجھے قبول کرلویا طلا ق دیدو۔ میں نے اسے طلاق دینے کا فیصلہ کرلیاہے۔ وہ حمل سے ہے ، اس کا کہناہے کہ مجھے اور میرے بچے کو کو خرچہ دو ، کیا اس کی یہ بات صحیح ہے؟ میں تعلیم یافتہ اور نماز ی ہوں، میں اپنے بچہ کو اپنے ساتھ رکھنا چاہتاہوں۔ براہ کرم، میری رہ نمائی فرمائیں۔
بلا طلاق کی نیت کے بیوی سے کہہ دیا کہ ’’طلاق ہے کہ تم نے مجھ کو فون کیا‘‘ اس کے بعد بیوی نے فون کیا تو کیا حکم ہے؟
1937 مناظرمیں
نے اپنی بیوی سے غصہ میں کہا کہ آج کے بعد اگر میں تم سے مباشرت کروں تو یہ تمہارا
زنا بالجبر ہوگا۔ برائے کرم یہ بتائیں کہ اگر میں نے اس کہنے کے بعد مباشرت کی تو
یہ طلاق تو نہیں ہوئی؟