معاشرت >> طلاق و خلع
سوال نمبر: 68668
جواب نمبر: 68668
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 801-824/Sd=10/1437 صورتِ مسئولہ میں اگر مذکورہ شخص کو اقرار ہے اُس نے اپنی بیوی کو پہلے دو طلاق کمرے میں دی، پھر دو طلاق اپنی والدہ سے فون پر دی، تو ایسی صورت میں شخص مذکور کی بیوی پر تین طلاقیں واقع ہوگئیں اور رشتہ نکاح بالکلیہ ختم ہوگیا، اب حلالہ شرعی کے بغیر دوبارہ نکاح کی کوئی صورت نہیں ہے، طلاق کے واقع ہونے کے لیے شرعا گواہوں کا ہونا ضروری نہیں ہے، گواہوں کے بغیر بھی طلاق واقع ہوجاتی ہے۔ سوال میں مذکورہ شخص کے غصہ کی جو کیفیت لکھی ہے، اتنی کیفیت میں طلاق دینے سے بھی طلاق واقع ہوجاتی ہے، ہاں اگر غصہ کی حالت میں مذکورہ شخص کے ہوش و حواس بھی بالکل ختم ہوجاتے ہیں اور اُس کو بعد میں اس کا علم نہیں ہوتا کہ اُس نے غصہ کی حالت میں کیا کہا ہے، تو اس کی وضاحت کر کے دوبارہ سوال کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند